سیہون میں ٹریفک کا المناک حادثہ، 10بچوں سمیت 22افراد جاں بحق

کراچی: سندھ کے ضلع سیہون میں ٹول پلازہ کے قریب انڈس ہائی وے پر مسافر وین گڑھے میں گرنے سے بچوں اور خواتین سمیت 22 افراد جاں بحق ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق انڈس ہائی وے پر سیلابی پانی کے اخراج کے لیے اتنظامیہ کی جانب سے کٹ لگائے تھے، جس کو 2 ماہ بعد بھی کٹ اور گڑھے کو پُر نہیں کیا اور اسی باعث حادثہ پیش آیا۔

مسافر وین میں سوار افراد خیرپور میرس کے علاقے داؤد ہالی پوٹا سے درگاہ لعل شہباز قلندر جارہے تھے کہ انڈس ہائی وے پر ڈرائیور کو کٹ نظر نہ آیا۔ واقعے کے بعد ایدھی کے رضاکار جائے وقوعہ پہنچے اور انہوں نے ریسکیو آپریشن کر کے گاڑی میں سے لاشوں و زخمیوں کو نکال کر اسپتال منتقل کیا جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اسپتال ذرائع نے تصدیق کی کہ مرنے والوں میں آٹھ خواتین، چھ لڑکیاں اور چھ لڑکے شامل ہیں۔ لاشوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی البتہ یہ بات ضرور سامنے آئی کہ مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، حادثے کے بعد محکمہ صحت سندھ اور مقامی انتظامیہ نے سیہون انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز میں ایمرجنسی نافذ کردی۔

وزیراعلیٰ سدھ سید مراد علی شاہ کا سیہون اور بھان کے درمیان مسافر وین کے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے جامشورو پولیس کو جائے وقوع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن کرنے کی ہدایات دی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوشش کی جائے کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو، زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد دی جائے۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا وین حادثہ میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی جبکہ ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔