سبسڈی والے آٹے کی فروخت میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

ملک کے بازاروں میں سبسڈی والے آٹے کی فروخت میں کروڑوں روپے کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کا وجیہ قمر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، وزارت صنعت و پیداوار کے آڈٹ اعتراضات 2018-19 کا جائزہ لیا گیا۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ شیخوپورا اور گجرانوالہ میں سبسڈی والا آٹا بازار میں مہنگے داموں فروخت کیا گیا، کروڑوں روپے کا آٹا صرف کاغذوں میں خریدا اور بیچا گیا جبکہ عملی طور پر فلور مل موجود نہیں تھی۔


سیکریٹری صنعت و پیداوار کے مطابق عملے کی انکوائری کی گئی اور بے ضابطگیاں ثابت ہوئی، شیخوپورا اور گجرانوالہ میں ریجنل منیجر کو معطل کیا گیا، معاملے کی دوبارہ انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔

کنوینیئر کمیٹی نے کہا کہ دن کی روشنی میں ڈاکے پڑھ رہے ہیں مگر ابھی تک ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔

نزہت پٹھان نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز بدنامی کا دھبہ بن چکی ہے جبکہ محکمے کے افسران ارب پتی بن چکے ہیں، حکومت اربوں روپے کی سبسڈی دیتی ہے مگر عوام کو فائدہ نہیں ملتا۔

آڈٹ حکام نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹور نے 99کروڑ روپے کی تین کمپنیوں سے برانڈڈ چینی خریدی اور چینی کی خریداری میں قوائد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا۔ کمیٹی نے دو ماہ میں انکوائری کر کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کر دی۔