اسلام آباد:چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطاء بندیال نے لطیف آفریدی کے قتل کو بڑا نقصان قرار دیدیا۔
منگل کے روز ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمرعطاء بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لطیف آفریدی بڑی شخصیت تھے، ان کا قتل افسوسناک واقعہ ہے۔
انہوں نے وکیل افتخار گیلانی سے استفسار کیا کہ کیا لطیف آفریدی کا تعلق کوہاٹ سے تھا؟ اس پر افتخار گیلانی نے بتایا کہ لطیف آفریدی کا تعلق فرنٹئیر ریجن سے تھا، لطیف آفریدی کو بار روم میں قتل کیا گیا، مجھے اس واقعہ نے رنجیدہ کردیا ہے۔
دوسری جانب ملک بھر میں بار کونسلز نے سینئر قانون دان کے قتل کیخلاف ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے۔ جس پر منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جزوی ہڑتا ل رہی۔وکلاء صرف انتہائی اہم کیسز میں عدالتوں میں پیش ہو ئے۔
ہڑتال پاکستان بار کونسل اور اسلام آباد بار کونسل کی کال پر کی گئی۔صدر لاہور بار نے بھی اس حوالے سے جاری بیان میں کہاکہ گزشتہ روز پشاور میں سینئر وکیل کو بار روم میں قتل کیا گیا۔ افسوسناک واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔