پشاور دھماکہ، پولیس لائنز کے اندر سے سہولت کاری کی گئی ہے، وزیر دفاع

اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پشاور دھماکے کا حملہ آور ایک، دو دن سے پولیس لائنز میں ہی رہ رہا تھا،گزشتہ دور میں مذاکرات کی پالیسی شروع ہوئی تھی، اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

اپنے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پشاور دھماکے کا سہولت کار پولیس لائنز کے اندر کا آدمی تھا۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور ایک دو دن سے وہاں رہ رہا تھا، حملہ آور نے ریکی کی اور موقع دیکھ کر دھماکا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی جی پشاور نے بتایا کہ ہزار سے ڈیڑھ ہزار افراد پولیس لائنز میں رہتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سیکیورٹی بریچ ہوئی ہے، پولیس کا خیال ہے کہ اندر کوئی شخص حملہ آور کے ساتھ رابطے میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد نے خود کو پہلی صف میں دھماکے سے اڑایا، مساجد میں نمازیوں پر حملے تو بھارت اور فلسطین میں بھی نہیں ہوتے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ لہر میں کراچی دہشتگردوں کا بڑا ٹارگٹ تھا، سوات کے نہتے لوگوں نے ان دہشت گردوں کو مسترد کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں مذاکرات کی پالیسی شروع ہوئی تھی، اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں سرکاری ٹھیکوں میں یہ دہشت گرد حصہ وصول کرتے تھے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ میری اطلاعات ہیں کہ یہ دہشت گرد سرکاری ٹھیکوں میں گزشتہ حکومت کے وقت سے کمیشن لیتے ہیں، خیبر پختونخوا میں ٹول پلازوں پر انہوں نے قبضہ کیا۔