پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر اور فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائےگا۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے فواد چوہدری کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی الیکشن ملتوی کرنے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا اقدام آئین کی خلاف ورزی ہے، فیصلہ آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے متصادم ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ان کے اپنے مؤقف سے بھی متصادم ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا کیونکہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں ہے، علی ظفر درخواست تیار کر رہے ہیں، 30 اپریل کو ہی الیکشن کرانے کی اپیل کی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ انتخابات ملتوی کرکےآئین کی دھجیاں اڑائی گئیں، گورنر خیبرپختونخوا غلام علی کے خلاف توہین عدالت کیس دائر کرچکے ہیں، پی ٹی آئی آئین کے دفاع کیلئے سپریم کورٹ کے پیچھے کھڑی ہے، تمام امیدوار اپنے حلقوں میں انتخابی مہم جاری رکھیں۔ مینار پاکستان جلسے کے حوالے سے اسد عمر نے کہا کہ 25 مارچ کی رات مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا۔

فواد چوہدری نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کےخلاف جمعہ کو درخواست دائر کریں گے، 96 بارایسوسی ایشنز نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کیا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے سے قوم کو مایوسی ہوئی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سوچا تھا پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس میں ہمارے خلاف بات ہوگی، بعد میں پتا چلا کہ یہ سپریم کورٹ پر حملہ آور ہوگئے ہیں۔

وفاقی وزیر قانون پر تنقید کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اعظم نذیر تارڑ شیطان کے وکیل ہوگئے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر اعتراض تھا تو نظرثانی پر جاتے، حکومت نے سپریم کورٹ میں کوئی اپیل دائرنہیں کی، امید ہے سپریم کورٹ یہ فیصلہ کالعدم قراردے گی۔