صوم و صلوٰۃ کے پابند لوگ بھی ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں، رابعہ انعم کا ریشم کو جواب

کراچی: معروف اینکر اور میزبان رابعہ انعم کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کا شکار وہ لوگ بھی ہوتے ہیں جو صوم و صلوٰۃ کے پابند ہوں۔

حال ہی میں ایک نجی ٹی وی پروگرام میں اداکارہ ریشم نے کہا تھا کہ جو شخص اللہ کے قریب ہو وہ ڈپریشن کا شکار نہیں ہو سکتا ڈپریشن صرف اللہ سے دوری کا نتیجہ ہے۔

ریشم کے اس بیان سے سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی اور شوبز شخصیات سمیت صارفین نے بھی ریشم کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بتایا کہ ڈپریشن باقاعدہ ایک مرض ہے اس کو اللہ کی عبادت سے نہ جوڑیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام  کی میزبان رابعہ انعم نے بھی پروگرام کے دوران اس مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے ریشم کا نام لیے بغیر اپیل کی کہ ڈپریشن کو اللہ سے دوری نہ قرار دیں کیونکہ اس کا شکار وہ لوگ بھی ہوتے ہیں جو صوم و صلوٰۃ کے پابند ہوں۔

رابعہ انعم نے بتایا کہ انہوں نے ماہرِ نفسیات سے بھی اس موضوع پر گفتگو کی ہے جن کا کہنا تھا کہ ڈپریشن ایک ذہنی مسئلہ ہے جس کا علاج ضروری ہے۔

رابعہ نے یہ بھی بتایا کہ ان کے ایک قریبی رشتہ دار بھی تہجد گزار اور نماز کے پابند تھے مگر وہ ڈپریشن جیسے ذہنی مرض کا شکار ہوکر وضو کرنا بھی بھول گئے۔

میزبان رابعہ انعم کا کہنا تھا کہ یہ ایک بیماری ہے اور ہمارے معاشرے میں ذہنی مسائل اور بیماریوں کو سنجیدگی سے لینے کی سخت ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں تقریباََ ہر دوسرے گھر میں کوئی نہ کوئی شخص معاشی، سماجی اور گھریلو مسائل کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار ہے تاہم اس مسئلے کو سنجیدگی سے سمجھا جاتا ہے نہ ہی اس کا علاج کروایا جاتا ہے اکثر لوگ خود کو ڈپریشن کا شکار یا ذہنی مریض کہنا بھی بُرا سمج