معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، وزیر خزانہ نے ایک بار پھر میثاق معیشت کی دعوت دیدی

 اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایک بار پھرمیثاق معیشت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہیے،گزشتہ 5 سال میں فراڈ پالیسیوں اور نا اہلی کے باعث یہ معاشی صورتحال ہے۔

موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر کوئی وعدہ نہیں توڑا، تمام ادائیگیاں بروقت کی گئیں،مشکل کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر10 ارب ڈالر سے زائد ہیں۔

 جمعرات کو سینٹ میں اپوزیشن سینیٹرز سینیٹر محسن عزیز اور سینیٹر فیصل جاوید کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2017 کی مردم شماری پر بھاری اخراجات آئے، بھاری اخراجات کے باوجود اس پر سنجیدہ تحفظات تھے جن کے باعث 2018 کے انتخابات میں مسئلہ تھا۔

 انہوں نے کہاکہ 1973 کے آئین کے تحت یہ مردم شماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کے تعاون سے جدید نظام کے تحت بچت کی جاسکتی ہے۔ اگر اس کیلئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے تو یہ کی جاسکتی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جون تک زرمبادلہ کے ذخائر13 ارب ڈالر تک لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسحاق ڈارنے تحریک انصاف کو معاشی تباہی کا زمہ دار قراردیتے ہوئے معیشت پر مناظرے کا چیلنج کردیا۔

 سابقہ پی ٹی آئی حکومت کو گارڈ فادر نامزدقراردینے پر ایوان میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا خاتون سینیٹر زرقا وزیرخزانہ کی نشست کی طرٖف بڑھ گئیں چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن لیڈر کو جھاڑ پلادی جب کہ وزیرخزانہ نے سینیٹر فیصل جاوید کی سابقہ اور موجودہ حکومتوں کے معاشی کارکردگی کے تقابلی جائزہ کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھا ہے کہ دوہزارہ اٹھارہ اور دوہزار بائیس میں معاشی صورتحال کیا تھی موازنہ کیا جائے۔

چیئرمین سینیٹ سے وزیرخزانہ نے اپیل کر دی کہ آئندہ ہفتے کوئی دن مقرر کرلیں اس پر بحث کے لیے تیار ہوں۔ وزیر خزانہ نے ملک میں بہت زیادہ مہنگائی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کو جو 2 ارب ڈالرز واپس کیے وہ دونوں واپس آ گئے، مزید کچھ آرہے ہیں، آئی ایم ایف سے ٹیکنکل باتیں مکمل ہو چکی ہیں۔

ذخائر میں گزشتہ پانچ ہفتے سے بہتری ہو رہی ہے، گزشتہ جمعہ کو ذخائر 10 ارب ڈالرز پر لائے، کوشش ہے جون تک ذخائر کو 13 ارب ڈالرز تک لے جائیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایوان نے اسٹیٹ بینک میں ترمیم کی، اسٹیٹ بینک کو ریاست کے اندر ریاست بنا دیا گیا ہے۔

 وزارت خزانہ اس سے بالکل علیحدہ ہو چکی ہے، مانیٹری پالیسی مکمل آزاد ہے، وہ اپنی مرضی سے ریٹ فکس کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مردم شماری کے اخراجات کم کرنے کیلئے ڈیجیٹیلائز ہونا چاہیے، انتخابات کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، اس میں بھی ڈیجیٹل مردم شماری زیر بحث ہے، حکومت سب کے تحفظات دورے کرے گی۔