امتحان میں اچھے نمبر کیسے آسکتے ہیں؟

جمعرات ستائیس اپریل سے نہم اور دہم کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوچکا ہے،یہ طلبہ کی زندگی کا ایک ہم موڑ ہے۔ اب یہ آپ کے ہاتھوں میں ہے کہ آپ اچھی تیاری اور کارکردگی سے اسے عمر بھر کیلئے خوشی اور فخر کا موقع بناتے ہیں یا کوتاہی سے تاسف اور ناکامی کا۔ ہمارے جیسے عام لوگوں کے پاس کامیابی اور خوشحالی کا واحد راستہ محنت، محنت اور محنت ہے۔
اگر آپ یہ مانتے ہیں کہ آپ دوسروں سے پیچھے رہے ہیں، آپ نقصان اٹھا چکے ہیں، مقابلہ سخت ہے اور آپ یہ بھی وہ مانتے ہیں کہ تبدیلی، اصلاح اور محنت ناگزیر ہیں تو پھر کیوں نہ آپ آج ہی آگے بڑھنے اور کامیابی کا مصصم ارادہ کرلیں۔امتحانات میں اچھے نمبر لینا ہر بچے/بچی کی آرزو ہوتی ہے۔ آپ کی بھی یہ خواہش ہوگی۔ اس مقصد کیلئے سال بھر کی محنت اور امتحان سے پہلے مکمل اور اچھی تیاری لازمی ہے۔ یاد رکھیں کہ امتحان میں اچھے نمبر حاصل کیے بغیر آپ کو نہ اچھے کالج میں داخلہ مل سکتا ہے اور نہ آپ مقابلے میں آسکتے ہیں۔ اس لیے اچھے نمبر حاصل کرنے کیلئے آپ جتنی محنت کرسکتے ہیں کریں۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ ڈاکٹر، انجینئر یا کوئی اور سرکاری افسر بن جائیں تو اس امتحان میں اچھے نمبر اور بہترین کامیابی حاصل کرنے کیلئے کمربستہ ہوجائیں۔اب آپ کو نقصان سے بچنے اور بہترین کامیابی حاصل کیلئے منصوبہ بندی اور لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ آپ اپنے لیے کام کا نظام الاوقات تیار کرلیں۔ کم سے کم دس گھنٹے پڑھنا شروع کردیں۔ پھر رفتہ رفتہ اس دورانیہ کو بڑھاتے جائیں۔آپ امتحان کے دوران مکمل یکسو ہو جائیں، امتحان کو بھرپور توجہ اور وقت دیں، توجہ ہٹانے والی چیزوں سے دور رہیں اور بھرپور شوق کے ساتھ تیاری جاری رکھیں۔
نقل سے مکمل لاپروا ہوجائیں، پرچے بہترین طریقے سے حل کرنے اور خوش خط لکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔یاد رکھیں کہ امتحان شروع ہوجائے تو پھر صحیح طریقے سے جواب دینا بھی ضروری ہوتا ہے ورنہ سال بھر کی محنت ضائع ہوسکتی ہے۔یاد رکھیں کہ وہی بچے ہی اکثر زیادہ نمبرات حاصل کر پاتے ہیں جو اپنے جوابات بہترین طریقے سے تیار اور پیش کرتے ہیں؛ امتحانی پرچوں میں خوش خطی یقینی بناتے ہیں؛ وہ مناسب رفتار سے لکھتے ہیں، مقررہ وقت سے پہلے جوابات ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور پرچے میں درکار کوئی سوال بغیر جواب دئیے باقی نہیں چھوڑتے؛ اپنے جواب ایک ہی پیراگراف میں دینے سے اور غیر ضروری تفصیل دینے سے اجتناب کرتے ہیں؛ اپنے جواب کو سرخیوں اور ذیلی سرخیوں میں تقسیم کرتے ہیں؛ مختلف سوالات کو واضح طور پر ایک دوسرے سے جدا کرنے کیلئے ان کے درمیان لکیریں او مناسب زیبائش یقینی بناتے ہیں؛ اپنے جوابات پر آخری نظر ڈالنے اور ضروری تصحیح کیلئے چند منٹ ضرور نکالتے ہیں۔ہر مضمون کے استاذ صاحب یا استانی صاحبہ آپ کی رہنمائی کیلئے موجود ہیں۔ اگر ضرورت پڑے تو آپ امتحان کے دوران ان سے رابطہ کرسکتے ہیں۔وقت قیمتی ہے، وہ کسی کا انتظار نہیں کرتا اور لیت ولعل سے کام لینا ناکام لوگوں کی عادت ہے۔ اس لیے مزید وقت ضائع کیے بغیر آج ہی سے آپ نئے عزم اور جوش و جذبے کے ساتھ نئی زندگی اور سخت محنت شروع کرلیں۔یقین رکھیں محنت میں عظمت ہے، اس کا صلہ ضرور مل کر رہتا ہے اور محنتی اور قابل لوگوں کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔خود محنت جاری رکھیں مگر ساتھ ہی دوسروں کی مدد اور خدمت کرکے دعائیں بھی لیا کریں۔