چینی سائنسدانوں نے کینسر کے علاج کی نئی ٹیکنالوجی تیار کرلی

لاس اینجلس:چینی سائنسدانوں نے ایک نئی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو ممکنہ طور پر کئی اقسام کے سخت مہلک ٹیومر کی وسیع نشوونما اور میٹاسٹیسیس کو روک سکتی ہے 

سیل رپورٹس میڈیسن نامی جریدے  میں شائع ہونے والی  نئی تحقیق کے مطابق گوانگ ڈونگ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ  نئی ٹیکنالوجی میں خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے بیکٹیریا سے مدد لی گئی ہے جوٹیومر کے اندر اپنی تعداد میں تیزی سے اضافہ کرسکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق، اس طرح کی بیکٹیریل دوائی نہ صرف شدید سوزش کے حملوں کا باعث بن سکتی ہے بلکہ ٹیومر کے امائنو ایسڈ،میتھیونین کو بننے سے روک سکتی ہے جو بیکٹیریل دوائی میں جینیاتی طور پر انجینئرڈ انزائم کے ذریعے کینسر کے خلیوں کی نشوونما اور میٹاسٹیسیس کے لیے ضروری ہوتاہے۔

نئی ٹیکنالوجی ایک میٹابولک اپروچ پر مبنی ہے جو میتھیونین پر کینسر کے خلیات کی کئی اقسام کو ختم  کرتی ہے۔  تحقیق کے مطابق، توقع ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ٹھوس انسانی ٹیومر کے خلاف موثر ثات ہوگی۔