پاکستان اب گاڑیاں دوسرے ممالک کو برآمد کرے گا

پاکستان میں ٹویوٹا برانڈ کی گاڑیاں تیار کرنے والی انڈس موٹر کمپنی نے ٹویوٹا مصر کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت پاکستان مصر کو گاڑیاں برآمد کرے گی۔

انڈس موٹرز کے چیف ایگزیکٹیو علی اصغر جمالی نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ’ہم نے اس ماہ اپنی پہلی کھیپ پہلے ہی بھیج چکے ہیں‘۔

جمالی نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک اہم پیشرفت ہے، لیکن اسے مشکلات سے جوجھتی صنعت کے لیے ایک اہم سنگ میل سمجھنا جلد بازی ہوگی۔

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان کا آٹو سیکٹر، اپنی اسمبلنگ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کررہا ہے، اور لیٹرز آف کریڈٹ (LCs) کے اجراء میں رکاوٹوں کی وجہ سے دباؤ میں ہے۔ یہ رکاوٹ پاکستان کے زرمبادلہ کے کم ذخائر کی وجہ سے ہے جس نے درآمدی پابندیوں کو جنم دیا ہے۔

حالانکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پابندیاں ہٹا دی ہیں، لیکن حالات معمول پر آنے میں کچھ وقت لگے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قیمت نے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، جبکہ مہنگائی نے پاکستان کی کلیدی شرح سود کو بھی ریکارڈ بلندی پر پہنچا دیا ہے، جس سے خریداروں کو فنانسنگ کی حوصلہ شکنی ہوئی۔

اس کے جواب میں، آٹو سیکٹر کے تقریباً تمام کھلاڑی باقاعدہ یکجہتی کے ساتھ پلانٹ بند کرنے کا اعلان کر رہے ہیں۔

علی اصغر جمالی نے کہا، ’اس وقت یہ ایک چھوٹا قدم ہے۔ فی الحال، ہمارے پاس ملک میں خام مال کی کمی ہے۔ جو ہمیں بڑی مقدار میں برآمدات سے روکے گی۔ لیکن میں پر امید ہوں۔‘

سی ای او نے کہا کہ کمپنی (پروڈکشن کا) صرف ایک مخصوص حصہ مصر کو برآمد کرے گی۔ ’اگر ان کا اعتماد پیدا ہوتا ہے، تو ہم سے مزید پرزے برآمد کرنے کے لیے کہا جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر ہم ایک پارٹ کو کئی منڈیوں میں برآمد کرنے کا انتظام کر لیتے ہیں، تو اس سے ہماری برآمدات میں اضافہ ہو گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں امید ہے دوسرے مینوفیکچررز کو بھی اعتماد ملے گا اور وہ بھی برآمدات کے راستے تلاش کریں گے‘۔