باجوڑ کے صدر مقام خار میں دھماکا ہوا ہے، جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
باجوڑ کے صدر مقام خار کے علاقے شنڈئی موڑ میں دھماکا ہوا ہے، اور دھماکے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جس مقام پر دھماکا ہوا ہے وہاں جمیعت علمائے اسلام کا ورکرز کنونشن جاری تھا، دھماکے میں 35 افراد زخمی ہوئے ہیں، اور ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ زخمی افراد کو سب ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، اور باجوڑ کے قریب تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے پروگرام میں دھماکا انتہائی قابل مذمت ہے، جس میں 5 افراد کی شہادت اور 30 زخمیوں کی اطلاعات ہیں، متاثرہ خاندانوں اور پارٹی لیڈرشپ سے تعزیت کرتا ہوں۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ یہ دہشتگردی اور سیاسی اجتماع کو ٹارگٹ کرکے قتل و غارت بدترین درندگی ہے، وفاقی، صوبائی حکومتیں، فورسز اور انٹیلیجنس ادارے، سول ایڈمنسٹریشن عوام کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
ان مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کی طاقتور انداز سے واپسی سے ثابت ہوتاہے کہ حکومت کی سیکورٹی پلان پالیسی ناکام ہوچکی ہے، قبائلی اضلاع، خیبرپختونخوا دہشتگردی کی آگ میں جل رہے ہیں، اور پارلیمنٹ اشرافیہ کی خدمت میں لگی ہے، خیبرپختونخوا اور قبائلی اضلاع میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے۔