ٹرمپ کیخلاف فرد جرم 

ٹرمپ کے اس تازہ ترین فرد جرم میں، محکمہ انصاف نے الزام لگایا ہے کہ نومبر اور دسمبر 2020 ءمیں ٹرمپ نے ریاستی قانون سازوں کو ان کی ریاستوں میں انتخابی نتائج کی تصدیق کے عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کی۔ ٹرمپ نے مبینہ طور پر ایسا کیا، مثال کے طور پر، قانون ساز رہنماﺅں ‘ مقننہ کو دوبارہ اجلاس میں بلانے اور اس قرارداد کو منظور کرنے کے لئے کہ جو بائیڈن نے نہیں، ٹرمپ نے جیتا تھا۔ لیکن تمام ریاستی مقننہ نے دسمبر2020ءتک انتخابی نتائج کی تصدیق کی۔ ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے پھر ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، نیو میکسیکو، پنسلوانیا، اور وسکونسن میں متبادل انتخاب کنندگان کی سلیٹیں اکٹھی کیں تمام اہم ریاستیں جن پر بائیڈن نے کامیابی حاصل کی۔ ان خود ساختہ ووٹروں نے کانگریس کو جمع کرانے کے لئے متبادل انتخابی دستاویزات تیار کیں۔فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ کچھ دھوکہ دہی کرنے والے انتخاب کرنے والوں کو شریک سازش کاروں نے بتایا تھا کہ ان کے ناموں اور ووٹوں کے سرٹیفکیٹ صرف اس صورت میں استعمال کئے جائیں گے جب ٹرمپ ان کی ریاست میں انتخابی نتائج کو الٹنے میں کامیاب ہو جائیں - ایک ایسا واقعہ جو سات ریاستوں میں سے کسی میں بھی نہیں ہوا تھا۔ ساتھی سازش کاروں نے مبینہ طور پر بعد میں سرٹیفکیٹس کو بہرحال استعمال کرنے کی کوشش کی۔ تیسرا، ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے مبینہ طور پر محکمہ انصاف کے اہلکاروں کو ان ریاستوں سے بات چیت کرنے کی کوشش کی جن کے انتخابی ووٹ ٹرمپ چاہتے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ وہ اہلکار غلط بیان کریں کہ انتخابی دھوکہ دہی کی فعال تحقیقات زیر التوا ہیں۔ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے مبینہ طور پر محکمہ انصاف کے اہلکاروں سے کہا کہ وہ ایک خط پر دستخط کریں جو انہوں نے تیار کیا تھا جس میں ریاستوں سے کہا گیا تھا کہ وہ انتخابات کے نتائج پر نظر ثانی کے لئے اپنی مقننہ کو دوبارہ سیشن میں لے آئیں۔ چوتھا، فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اس وقت کے نائب صدر مائیک پینس کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ انہیں بائیڈن کے انتخابی ووٹوں کو مسترد کرنے یا ان ووٹوں کو ریاستی مقننہ کو واپس کرنے کا حق حاصل ہے اور آخر کار فرد جرم میں ٹرمپ پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ 6 جنوری 2021 ءکو ہونے والے کچھ تشدد کے واقعات کے ذمہ دار ہیں اور اس دن کانگریس کے اراکین سے انتخابی ووٹوں کی گنتی کی کارروائی میں تاخیر کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کیپیٹل میں ہونے والے ہنگامے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں؛فرد جرم کے مطابق، ٹرمپ نے پیروکاروں کو6 جنوری کی صبح ایک احتجاجی ریلی میں شرکت کےلئے بلایا اور اس نے ”انہیں کیپیٹل میں ہدایت کی کہ وہ سرٹیفیکیشن کی کارروائی میں رکاوٹیں ڈالیں اور نائب صدر پر دباﺅ ڈالیں کہ وہ دھوکہ دہی پر مبنی اقدامات کریں جو اس نے پہلے انکار کر دیا تھا‘ مدعا علیہ اور شریک سازش کاروں نے انتخابی دھوکہ دہی کے جھوٹے دعوے کرنے اور کانگریس کے اراکین کو ان دعوﺅں کی بنیاد پر تصدیق میں مزید تاخیر کرنے پر قائل کرنے کی کوششوں کو دوگنا کرکے رکاوٹ کا فائدہ اٹھایا‘سازش کے الزامات استغاثہ کے لئے مددگار ثابت ہوتے ہیں کیونکہ شواہد کے اصولوں کے تحت، سازش کو آگے بڑھانے کے لئے شریک سازش کار کے ذریعے کئے گئے بیانات‘ یا کئے گئے اقدامات کو ٹرمپ کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔