پشاور میں جماعت اسلامی کا دھرنا ختم، ملک کے لٹیروں کا یوم حساب آنیوالا ہے، سراج الحق

پشاور:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک لوٹنے والوں کا یوم حساب آنے والا ہے، سیاسی و معاشی دہشت گردوں نے بھیس بدل بدل کر حکومتیں کیں، عوام کو یرغمال بنایا، غریبوں کو لوٹا، اپنے شہزادے شہزادیوں کا مستقبل محفوظ اور عام پاکستانیوں تباہ کیا، کرپٹ نظام نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو ڈسا۔

 ملک کے وسائل کی مثال ایسی گائے کی ہے جسے چارہ غریب ڈالتا ہے اور دودھ حکمران اشرافیہ پی جاتی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے، صارفین اصل قیمت دینے کو تیار، بلوں میں 48فیصد ٹیکسز کا کوئی جواز نہیں، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بھی واپس لی جائیں، اشیائے خورونوش کے ریٹس میں کمی کی جائے۔

 مہنگائی کے سونامی کا رخ موڑیں گے۔جماعت اسلامی کی پرامن جدوجہد عوام کے حقوق کے لیے جاری رہے گی۔

 ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے کے تیسرے اور آخری روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 اس موقع پر انھوں نے جمعرات سے گورنر ہاؤس لاہور کے سامنے تین روزہ پرامن دھرنے کا اعلان کیا اور پنجاب اور لاہور کے عوام سے اپیل کی کہ وہ پرامن احتجاج میں شرکت یقینی بنائیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بیدار ہو گا تو پاکستان بیدار ہو گا، آئی ایم ایف کی ہتھکڑیوں کو توڑنے اور غلامی سے نجات کا وقت آ گیا۔

 پشاور گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے میں خواتین سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم، سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان، سیکرٹری جنرل کے پی عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ اور جماعت اسلامی کے صوبائی و قومی اسمبلی کے امیدواران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 امیر جماعت نے کہا کہ مافیاز حکمران جماعتوں کا حصہ ہیں اور انھوں نے ہر بحران سے فائدہ اٹھایا، ہر تباہی کے پیچھے اس گروہ کا ہاتھ ہوتا ہے۔

 چینی، آٹا کی قلت یا ادویات کا بحران آئے، کرپٹ مافیا اربوں کماتا ہے اور غریب بلک بلک کر مر جاتا ہے، ان لوگوں پر کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا، حقیقت یہ ہے کہ مافیا حکمران جماعتوں پر سرمایہ لگاتا ہے اور بعد میں اپنی قیمت وصول کرتا ہے۔

 جہاں ایک طرف پاکستان میں کروڑوں لوگ دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں، وہاں حکمران اشرافیہ اور مافیا کے گھروں سے ڈالر برآمد ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تینوں بڑی جماعتوں نے عوام کے نہیں، اپنے اور مافیا کے مفاد میں کام کیا۔

 ملک میں سستی بجلی پیدا کرنے کے وافر ذرائع موجود ہونے کے باوجود درآمدی فیول کے کارخانے لگائے گئے۔ حکومت نے مہنگے معاہدے کیے جن کی سزا غریب بھگت رہے ہیں، ذمہ داران کا احتساب ہونا چاہیے۔ حکومت آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کرے، مہنگے بل بھیجنے کی بجائے بجلی کی چوری، مفت خوری اور لائن لاسز پر قابو پایا جائے۔

 انھوں نے کہا کہ عوام اصل طاقت ہیں، جماعت اسلامی عوام کی حکمرانی چاہتی ہے۔سراج الحق نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں نے ہمیشہ اسلام اور پاکستان کا ساتھ دیا، مگر یہاں سب سے زیادہ بدامنی، غربت اور پسماندگی ہے۔ 

کے پی کے عوام کو امن چاہیے، یہاں کے وسائل کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کیے جائیں۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر صوبے کو امن، ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنائے گی۔

 امیر جماعت نے کہا کہ عوام نے نام نہاد جمہوری حکومتوں اور مارشل لا کے تجربات کو آزما لیا، ہر تجربہ ناکام ہوا، ہم سے بعد میں آزاد ہونے والے ملک کہیں آگے نکل گئے، یہاں وسائل کی بہتات کے باوجود چاروں اطراف غربت اور پسماندگی ہے۔

 ملک پر قابض حکمرانوں نے سالہاسال عالمی اسٹیبلشمنٹ، آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی تابعداری کی، آئین پر عمل درآمدکی بجائے استعمار کے احکامات کو سرتسلیم خم کیا۔ وقت آ گیا ہے کہ قوم متحد ہو کر جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔