خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہراسانی کے الزام پر گریڈ 18 کا افسر نوکری سے فارغ، ہائرایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے مطابق اسٹاف ممبران اور طلبا کے درمیان ’قریبی تعلقات‘ پر بھی پابندی عائد

پشاور کی خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے طالبہ کے ساتھ ہراسانی کے واقعے پر گریڈ 18 کے افسر  کو نوکری سے فارغ کردیا ہے جبکہ گریڈ 17 کے دوسرے اسٹاف ممبر کی تنزلی کی گئی ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہائرایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے مطابق اسٹاف ممبران اور طلبا کے درمیان ’قریبی تعلقات‘ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ کیمپس میں ہراسانی کے واقعات کی روک تھام ممکن ہوسکے۔

یونیورسٹی میں ہراسمنٹ سیل کی چیئرپرسن ڈاکٹر بریخنہ جمیل کا کہنا تھا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہراسانی کے چار کیسز سامنے آئے تھے، تحقیقات کے بعد الزامات ثابت ہونے پر یونیورسٹی انتظامیہ نے گریڈ 18 کے ایک افسر کو نوکری سے فارغ جبکہ گریڈ 17 کے دوسرے ملازم کی تنزلی کردی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہراسانی کے کیسز کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے مطابق واقعات کی روک تھام کیلئے اسٹاف ممبران اور طلبا کے درمیان ’قریبی تعلقات‘ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں جن میں معطلی، برطرفی ، جرمانہ، ڈگری روکنا اور پیشہ ورانہ لائسنس کی منسوخی شامل ہیں۔