کیا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پشتو فلموں پر پابندی عائد کی ہے؟

مختلف سوشل میڈیا صارفین نے اپنی پوسٹس میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے عہدہ سنبھالتے ہی پشتو فلموں پر پابندی کے احکامات جاری کر دیے۔

یہ دعوی جھوٹا ہے،  ابھی تک ایسا کوئی بھی فیصلہ نہیں ہوا۔

حکام، سنیما مالکان اور ایک فلم پروڈیوسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صوبے میں پشتو فلموں کی نمائش پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔

وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات محمد علی سیف نے بتایا کہ ابھی تک ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، جبکہ خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ہیڈ اکرام کھٹانہ کا بھی یہی کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر شیئر کئے جانے والے ایسے تمام دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

اس کے علاوہ، پشاور میں موجود 2 سنیما گھروں کے مالکان، ارشد سنیما کے مالک ارشد خان اور سبرینا سنیما کے مالک صالح محمد کا کہنا تھا کہ انہیں پشتو فلموں پر پابندی کے حوالے سے ایسی کوئی بھی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔

اس بات کی تصدیق پشاور کے ایک پروڈیوسر مظفر خان نے بھی کی۔ مظفر خان نے کہا کہ ”فیک نیوز چل رہی ہے، میں نے صبح خود بھی دیکھا لیکن پھر میں سنیما گیا ہوں تو میں نے معلومات لی ہیں، فی الحال ایسی کوئی بات نہیں ہے۔