پاکستان میں اسلامی سزاؤں کا نفاذ ہوتا اور اختیار مجھے ملتا تو الزامات لگانیوالے کو کوڑے لگاتی: حریم

ٹک ٹاکر حریم شاہ نے اپنے مخالفین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک پاک باز عورت پر تہمت لگانا سخت گناہ ہے۔

  لندن میں  دیے گئے انٹرویو کے دوران صحافی نےحریم شاہ سے سوال کیا کہ حال ہی میں آپ سے متعلق سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ آنے والے دنوں میں حریم شاہ کی متنازع ویڈیو وائرل ہونے جا رہی ہیں، یہ ویڈیو حریم خود بھی ریلیز کرسکتی ہیں، اس حوالے سے آپ کا کیا کہنا ہے؟

حریم شاہ نے بتایا کہ دعویٰ بالکل بے بنیاد، جعلی اور من گھڑت ہے، اگر ہم اس وقت فلسطین کے ٹرینڈ چلائیں تو ہمیں کچھ ثواب بھی حاصل ہو سکے، فلسطین پاکستان کے حالات دیکھیں ہم مسلمان ہونے کے باوجود ویڈیوز کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔

حریم شاہ کا کہنا تھا کہ ہم بے حیائی کی تشہیر کر رہےہیں اور الزامات لگارہے ہیں، اگر پاکستان میں اسلامی سزاؤں کا نفاذ ہوتا اور ان سزاؤں کیلئے اختیار مجھے دیا جاتا تو میں الزامات لگانے والے افراد کو کوڑے لگاتی، انھیں بتاتی کہ ایک پاک باز عورت پر تہمت لگانا کتنا بڑا گناہ ہے۔

ٹک ٹاکر نے کہا کہ ایسے لوگوں کے پاس اگر میری ایسی کوئی چیز ہے تو سامنے لائیں، ایسے لوگ کچھ بھی پیش نہیں کرتے ،گھٹیا شہرت کیلئے صرف باتوں کے ذریعے اپنی طرف لوگوں کو متوجہ کر تے ہیں، اپنے اکاؤنٹس کو وائرل کرنے کے لیے حریم شاہ کا نام استعمال کرتے ہیں، اور اگر کچھ لے بھی آتے ہیں تو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو استعمال کرتے ہوئے میری ساکھ کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں، جب برطانیہ کے ادارے ایسے لوگوں کو ٹریس کریں گے تو کیا یہ چھوٹ جائیں گے؟

حریم شاہ کا ایسے افراد سے متعلق مزید کہنا تھا کہ اللہ کی ذات سے ڈرو، اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو نیست و نابود کردے گا، دنیا میں ظالم ذلیل و رسوا ہو جاتا ہے، اللہ بھی انسان کو ایک حد تک چھوٹ دیتا ہے، ظالم دنیا میں سزا پاکر جاتا ہے، جب تک کوئی انسان آپ کو نہیں معاف کرے گا اللہ بھی آپ کو معاف نہیں کرے گا، اب بھی وقت ہے فلسطین کیلئے کھڑے ہوں، وہاں کے لوگوں کیلئے آواز اٹھائیں، اپنی نیکیاں مجھے مت دیں۔