روسی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ماسکو نے شہریت کے لیے درخواست دینے والے غیر ملکی شہریوں کی درخواستوں کا احاطہ کرنے والے ضوابط میں نرمی کردی ہے، اور پاسپورٹ کی تصاویر میں سر پر اسکارف اور حجاب کی اجازت دی جائے گی۔
روسی نشریاتی ادارے ’آر ٹی‘ کی رپورٹ کے مطابق نیا قانون اس کی اشاعت کے دس دن بعد یعنی 5 مئی سے نافذ العمل ہوگا۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ’ایسے معاملات میں جہاں درخواست گزار کے مذہبی عقائد انہیں سر ڈھانپے بغیر اجنبیوں کے سامنے آنے کی اجازت نہیں دیتے، سر ڈھانپ کر ایسی تصاویر دی جاسکتی ہیں جو چہرے کے بیضوی حصے کو نہ چھپائیں۔‘
رپورٹ کے مطابق اسکارف کے ساتھ ایسی تصاویر قبول نہیں کی جائیں گی جو درخواست گزار کی ٹھوڑی کو مکمل یا جزوی طور پر غیر واضح کرتی ہیں۔
حکام پہلے ہی روسی شہریوں کو پاسپورٹ، ڈرائیورنگ لائسنس، کام کے اجازت ناموں اور پیٹنٹ کے لیے درخواست دیتے وقت حجاب میں تصاویر استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
ریاستی ڈوما سیکیورٹی اور انسداد بدعنوانی کمیٹی کے رکن بیاسلطان خامزائیف نے روسی پارلیمانی گزٹ کو بتایا کہ ’نئے قوانین مذہبی روایات پر عمل کرنے کی اجازت دیں گے، جبکہ ریاست کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، کیونکہ دیگر ڈیٹا کی طرح چہرے کی بھی ضرورت ہے تاکہ ویڈیو مانیٹرنگ سسٹم کسی شخص کی شناخت کر سکیں۔‘