ہوم ورک کی ضرورت

وطن عزیز کا میدان سیاست بدستور گرماگرم ہے سیاسی بیانات میں ایک دوسرے کے خلاف لہجے سخت ہیں‘ مئی کے مہینے میں بھی موسم کی ٹھنڈک میں سیاسی بیانات کی حدت زیادہ سے زیادہ ہوتی چلی جارہی ہے‘ ایسے میں اگلے مالی سال کیلئے قومی بجٹ کی تیاری بھی جاری ہے‘ صوبے اپنے میزانیے تیار کررہے ہیں‘ درپیش اقتصادی منظرنامے میں بجٹ کی تیاری غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے‘ ہمیشہ کی طرح بجٹ کی تیاری سے قبل تجاویز کے حوالے سے رپورٹس ذرائع ابلاغ سے جاری ہو رہی ہیں‘ اس مرتبہ کے سالانہ میزانیہ میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے متعدد اہم فیصلوں سے متعلق عندیے بھی آرہے ہیں‘ نجی ٹی وی چینل کی جمعہ کے روز رپورٹ میں بتایا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف نے6سے8 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکیج سے قبل ہی مزید تجاویز دے دی ہیں ان میں بجلی اور گیس مزید مہنگی کرنے اور پنشنرز پر ٹیکس لگانے سے متعلق معاملات پر غور شروع ہوگیا ہے‘ اس وقت متعلقہ دفاتر آئی ایم ایف کے آنے والے وفد کیلئے بجٹ اہداف مکمل کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں‘ خیبرپختونخوا میں خزانہ کے لئے وزیر اعلیٰ کے مشیر مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ صوبے میں پراپرٹی ٹیکس3فیصد کیا جائیگا اسکے ساتھ مزمل اسلم کا بتانا ہے کہ شادی ہالز اور بیوٹی پارلرز پر فکس ٹیکس لگے گا ان کا یہ بھی بتانا ہے کہ آئندہ ریٹائر ہونے والے ملازمین کی جگہ نصف لوگ بھرتی ہونگے‘ خبررساں ایجنسی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہیں 12فیصد تک بڑھنے کی توقع ظاہر کر رہی ہے نان رجسٹرڈ ریٹیلرزپر10فیصدوڈہولڈنگ ٹیکس کی تجویز بھی بتائی جارہی ہے اگر بجٹ میں اس کا اعلان ہو جاتا ہے تو اس سے حاصل ہونیوالے ریونیو کا حجم400 سے لے کر500 ارب روپے بھی ہو سکتا ہے‘ بجٹ تجاویز کی حتمی صورت ابھی نہیں وقت آنے پر ہر فیصلے کا اعلان ہو جائیگا اس وقت جبکہ ایک جانب مالی سال 2024-25 کیلئے بجٹ کی تیاری کا کام جاری ہے تو دوسری طرف نئی برسراقتدار آنیوالی حکومتیں مرکز اور صوبوں میں اپنے اصلاحاتی پروگراموں پر عملدرآمد کا کہہ رہی ہیں‘فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے اس اہم مرحلے پر ضروری ہے کہ ذمہ دار دفاتر اس حوالے سے اپنا ہوم ورک زیادہ سے زیادہ کریں‘ اس میں ہر فیصلے کے مختلف پہلوؤں پر غور ضروری ہے‘ہمارے ہاں متعدد اعلانات ہوم ورک کے بغیر ہوتے رہتے ہیں جن پراعتراضات سامنے آنے کی صورت میں دوبارہ غور کیا جاتا ہے‘ کوشش ہونی چاہئے کہ پہلے ہی تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اس ضمن میں مشاورت کی جائے۔