پی ایچ ڈی کی تعلیم چھوڑ کر فحش اداکارہ بننے کا اعلان کرنے والی یوٹیوبر زارا ڈار نے انٹرنیٹ پر بہت تیزی سے شہرت حاصل کر لی ہے۔
زارا ڈار کے وائرل ہونے کے بعد ان سے متعلق سوشل میڈیا پر یہ مشہور ہو گیا تھا کہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے تاہم اب زارا ڈار نے خود اس معاملے پر وضاحت جاری کر دی ہے۔
زارا ڈار نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ’جب سے میں نے یہ ویڈیو بنائی کہ میں نے ’اونلی فینز‘ کے لیے کام کرنے کے لیے پی ایچ ڈی چھوڑ ڈی ہے، تو اس کے بعد سے میری نظر سے کئی ایسی پوسٹیں گزری ہیں جن میں میرے متعلق غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہے'۔

انہوں نے مزید لکھا کہ 'میں نے اس معاملے پر تاحال کوئی ایکسکلوسیو انٹرویو تو نہیں دیا ہے البتہ میں کچھ حقائق آپ کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں'۔
زارا ڈار نے لکھا کہ 'میرا نام ڈارسی ہے اور میں نے اسے مختصر کر کے ڈارز/ڈار کر رکھا ہے'۔
انہوں نے اپنے پاکستانی ہونے کی تردید کرتے ہوئے لکھا کہ 'میں احترام کے ساتھ عرض کرنا چاہتی ہوں کہ میں پاکستانی نہیں ہوں، میں امریکی ہوں اور یہیں پلی بڑھی ہوں اور میرے خاندانی پس منظر میں امریکی، ایرانی، یورپی، مشرق وسطیٰ اور انڈین نسلیں شامل ہیں'۔

زارا ڈار نے خود سے منسوب تمام مصنوعات، جعلی اکاؤنٹس اور ڈیپ فیک ویڈیوز سے لاتعلقی کا بھی اظہار کیا اور اپنا واحد آفیشل 'ایکس' اکاؤنٹ بھی شیئر کیا۔
واضح رہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کی شمولیت کیلئے پُرزور آواز اٹھانے والی یوٹیوبر زارا ڈار نے حال ہی میں اپنی پی ایچ ڈی کی تعلیم چھوڑ کر 'اونلی فینز ماڈل' بننے کا اعلان کیا تھا۔
اونلی فینز (Only Fans) نامی یہ پلیٹ فارم فحش مواد شائع کرنے کے حوالے سے مشہور ہے، کورونا وبا اور لاک ڈاﺅن کے دوران بالغوں کے لیے بنائے گئے اس پلیٹ فارم کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
کئی معروف ماڈلز و اداکاراؤں کی ایک بڑی تعداد نے بھی اس پلیٹ فارم پر اکاؤنٹ بنا کر اپنی نیم برہنہ اور عریاں تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے رقم کمانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔