سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلے کے ذریعے آنے والے ججز کو فوری طور پر کام سے روکنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے اور فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔
یہ معاملہ ججز کی سینیارٹی کے تنازع کے حوالے سے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ کے سامنے پیش ہوا۔
عدالت نے واضح کیا کہ اس درخواست پر مزید سماعت 17 اپریل کو ہوگی تاکہ 18 اپریل کے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے پہلے کیس کو نمٹایا جا سکے۔
بینچ نے کہا کہ اس کیس کے اہم نکات میں ججز کے تبادلے اور سینیارٹی کے اصول شامل ہیں، جن پر بحث کی جائے گی۔
عدالت نے ججز کے تبادلے کا ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست بھی مسترد کر دی، اور کہا کہ ججز کی تعیناتی اور تبادلے کا عمل آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ہوتا ہے۔