مؤثر سفارت کاری

پاکستان نے بھارتی جارحیت اور اس کے نتیجے میں خطے کی مجموعی صورتحال پر بات کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس فوری طور پر بلانے کافیصلہ کیا ہے‘ اس مقصد کے لئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے سے متعلق  غیر قانونی فیصلے کو بھی اٹھایا جائے گا تادم تحریر اجلاس کے انعقاد سے متعلق شیڈول جاری نہیں ہوا‘ بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کے بعد سے اب تک پاکستان کیخلاف بے بنیاد الزامات اور بوکھلاہٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر پاکستان کے سفارتی رابطوں کو مسلسل کامیابی مل رہی ہے‘ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت پہلے ہی شرمندگی اٹھا بھی چکا ہے‘متعدد ممالک کی جانب سے پاکستان کے مؤقف کی بھرپور سپورٹ سامنے آئی‘ دریں اثناء اسلامی تعاون تنظیم نے پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کرنے کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کیلئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کی اپیل بھی کی ہے‘ او آئی سی کی جانب سے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو ضروری قرار دیا جارہا ہے‘ پاکستان کا واضح اور شفاف مؤقف اجاگر کرنے کیلئے سفارتی رابطوں کو ملنے والی پذیرائی بھارت کیلئے مسلسل شرمندگی کا باعث بن رہی ہے‘ اب جبکہ پاکستان نے سارا کیس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ بھی کرلیا ہے تو ضروری ہے کہ عالمی ادارہ کشمیر سے متعلق قراردادوں کو بھارت کی جانب سے سردخانے میں رکھے جانے کا نوٹس بھی لے‘ساتھ ہی بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کیلئے بنائے جانے والے قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھی کاروائی کی جائے۔
بڑے پراجیکٹس سے پہلے کے اقدامات
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت کی تعمیر وترقی اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے منصوبوں کی فہرست ہمیشہ طویل ہی رہی ہے صوبے کے صدر مقام سے متعلق اعلانات اور پلاننگ کو دیکھ کر اندازہ یہی ہوتا رہا ہے کہ یہ شہر دنیا کے ترقیافتہ شہروں میں سے ایک ہونے جارہا ہے‘ یہ انتظار اپنی جگہ‘ضرورت شہر کی صورتحال کے تناظر میں فوری اقدامات کیلئے ترجیحات کے تعین کی ہے ان میں سے ایک پشاور میں صفائی کی صورتحال ہے گرمی میں مکھی‘مچھروں اور ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بڑی صفائی مہم ضروری ہے کہ جس میں سیوریج لائنوں کو بھی کلیئر کیا جائے‘ڈینگی کے پھیلاؤ کے بعد صفائی کی حالت سے متعلق اجلاسوں کے انعقاد اور فیصلوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔