کیا بھارتی فضائیہ کا دفاعی نظام ناکام ہوچکا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد:
پاک فضائیہ نے ’’آپریشن بُنیان مرصوص‘‘ کے دوران مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کو بھرپور نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں دشمن کے متعدد لڑاکا طیارے مختلف علاقوں میں گر کر تباہ ہوگئے۔ سیکیورٹی ذرائع نے ان واقعات کی تفصیلات بھی فراہم کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پہلا بھارتی طیارہ اننت ناگ کے علاقے میں گرا، جس کے پائلٹ کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ طیارے کی ایجکشن سیٹ گاڈول کوکرناگ کے علاقے سے برآمد ہوئی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ پائلٹ نے طیارے کے تباہ ہونے سے قبل ایجیکٹ کیا تھا۔

دوسرا طیارہ پامپور یا پلوامہ کے علاقے میں تباہ ہوا، جس میں موجود دونوں پائلٹس شدید زخمی حالت میں سری نگر کے اسپتال منتقل کیے گئے۔


تیسرا واقعہ پنتھیال/رامسو، ضلع رام بن کے علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک اور بھارتی طیارہ گر کر تباہ ہوا، جس کے پائلٹ فلائنگ آفیسر اقبال سنگھ کو زخمی حالت میں آرمی اسپتال ادھم پور منتقل کیا گیا۔

چوتھا بھارتی طیارہ بھردہ کلاں، تحصیل اکھنور کے زرعی کھیتوں میں جاگرا، جہاں ایجیکٹ کرنے والے دونوں پائلٹ زخمی ہوئے، جنہیں قریبی فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اسی طرح، ایک اور طیارہ بھٹنڈہ کے علاقے میں بھی گر کر تباہ ہوا۔

اس کے علاوہ، بھارت کا ایک ہیرون ریموٹ پائلٹڈ وہیکل (Heron RPV) بھی جموں شہر کے مشرق میں 13 ناٹیکل میل کے فاصلے پر مار گرایا گیا۔

دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق ان تمام واقعات نے بھارتی فضائیہ کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آپریشن "معرکہ مرصوص" بھارتی فضائی حکمت عملی کی ناکامی اور کمزوریوں کو بے نقاب کرتا ہے، اور اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ کیا بھارتی فضائیہ اس طرح کی صورتحال کے لیے تیار بھی تھی یا نہیں۔

ماہرین نے مزید کہا کہ دشمن کے طیاروں کا کھلونوں کی طرح تباہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی فضائی صلاحیتیں نہ صرف فعال ہیں بلکہ کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور طاقت رکھتی ہیں۔