جنھوں نے ہماری بیٹیوں کے سندور اجاڑے تھے، ہم نے اُن کی بہن بھیج کر۔۔۔


بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ نے انڈین آرمی کی کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں ایک متنازع بیان دیا ہے جس نے سیاسی ہلچل مچا دی ہے۔ ایک تقریب کے دوران، وجے شاہ نے آپریشن سندور کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کرنل صوفیہ قریشی کا ذکر کیا اور کہا کہ "جنھوں نے ہماری بیٹیوں کے سندور اجاڑے تھے، ہم نے اُن کی بہن بھیج کر اُن کی ایسی کی تیسی کروائی۔" ان کے اس بیان کو کرنل صوفیہ قریشی کی مسلم شناخت سے جوڑتے ہوئے "دہشت گردوں کی برادری" کے طور پر پیش کیا گیا، جس پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

کرنل صوفیہ قریشی  نے 7 مئی کو  آپریشن سندور کی تفصیلات بتانے والی پریس کانفرنس میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وجے شاہ کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیو وائرل ہو گئی، جس کے نتیجے میں اپوزیشن جماعتوں، سماجی حلقوں اور عام شہریوں نے اسے نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل ظاہر کیا۔


کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "بی جے پی اور آر ایس ایس کی سوچ ہمیشہ سے خواتین کے خلاف رہی ہے، اور اب وہ کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں نازیبا تبصرے کر رہے ہیں۔" انھوں نے وجے شاہ کو مدھیہ پردیش کی کابینہ سے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

شدید تنقید کے بعد، وجے شاہ نے معافی مانگ لی اور کہا کہ "اگر غصے میں میرے منہ سے کچھ نکل گیا اور کسی کو بُرا لگا تو میں دس مرتبہ معافی مانگتا ہوں۔ میں خدا نہیں، انسان ہوں۔" انھوں نے مزید کہا کہ وہ کرنل صوفیہ قریشی کا اپنی بہن سے زیادہ احترام کرتے ہیں۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ معافی کافی نہیں، کیونکہ یہ بیان بی جے پی کی مسلم مخالف سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔

کرنل صوفیہ قریشی کون ہیں؟

کرنل صوفیہ قریشی انڈین ریاست گجرات سے تعلق رکھتی ہیں اور ایک فوجی خاندان سے ہیں۔ ان کے والد اور دادا دونوں انڈین آرمی میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انھوں نے بائیو کیمسٹری میں پوسٹ گریجویشن کیا ہے اور 2016 میں انڈیا کی سب سے بڑی زمینی فوجی مشقوں "فورس 18" کی قیادت کر کے تاریخ رقم کی تھی۔ وہ چھ سال تک اقوام متحدہ کی امن فوج کا حصہ رہی ہیں اور 2006 میں کانگو میں خدمات انجام دیں۔