امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گرین لینڈ پر قبضے کی ”عجیب و غریب“ خواہش کو نئی جہت اُس وقت ملی جب ناسا کے سائنسدانوں نے گرین لینڈ کی برف کے نیچے سرد جنگ کے زمانے کا ایک خفیہ امریکی فوجی اڈہ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناسا کے سائنسدانوں کو یہ دریافت اپریل 2024 میں ہوئی، جب چیف سائنسدان چیڈ گرین ناسا کے ایک طیارے پر ایک بڑے گلیشیئر کے اوپر پرواز کر رہے تھے۔
ناسا کے ریڈار نے برف کے نیچے ایک زیرِ زمین تنصیب کی نشاندہی کی، جو کیمپ سینچری نکلی، ایک فوجی اڈہ جو 1967 میں ترک کر دیا گیا تھا اور جسے کبھی ’City Under The Ice‘ کہا جاتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ فوجی اڈہ 21 سرنگوں پر مشتمل تھا جو گرین لینڈ کی برف کی سطح کے نیچے کھودی گئی تھیں۔ یہ مکمل طور پر تقریباً 9 ہزار 800 فٹ کے رقبے پر پھیلی ہوئی تھیں۔
کیمپ سینچری دراصل پروجیکٹ آئس ورم (Project Iceworm) کا حصہ تھا، جس کا مقصد سوویت یونین پر ایٹمی حملے کے لیے زیرِ زمین میزائل لانچ سائٹس قائم کرنا تھا۔ تاہم، جب یہ معلوم ہوا کہ برف کی تہہ اس مقصد کے لیے مستحکم نہیں، تو یہ منصوبہ ترک کر دیا گیا۔
ٹرمپ کی گرین لینڈ میں دلچسپی
یہ دریافت ایسے وقت سامنے آئی جب ٹرمپ 2024 کی صدارتی مہم کے دوران ایک بار پھر گرین لینڈ کو امریکہ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ٹرمپ اس سے قبل کئی بار کہہ چکے ہیں کہ یہ علاقہ امریکی آرکٹک دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ’’انتہائی ضروری‘‘ ہے۔
78 سالہ سابق صدر نے یہاں تک کہ اس ماہ کے اوائل میں یہ تک کہہ دیا تھا کہ گرین لینڈ پر امریکہ حملہ کر سکتا ہے۔