نور مقدم کیس: ظاہر جعفر کی اپیل مسترد، سزائے موت برقرار

سپریم کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سزائے موت برقرار رکھی.

عدالت نے دو دن کی سماعت کے بعد مختصر فیصلہ سنایا، جس میں ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھی گئی، جبکہ ریپ کے جرم میں سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا. اغواء کے جرم میں دس سال کی سزا کم کر کے ایک سال قید بامشقت کر دی گئی.

سپریم کورٹ نے ظاہر جعفر کے مالی اور چوکیدار کی سزاؤں میں بھی کمی کر دی، اور قرار دیا کہ وہ جتنی سزا گزار چکے ہیں، اتنی ہی کافی ہے. شریک ملزمان عدالتی فیصلہ موصول ہونے پر جیل سے رہا کر دیے جائیں گے.

یہ کیس 2021 میں پیش آیا تھا، جب ظاہر جعفر نے نور مقدم کو اسلام آباد میں تشدد کے بعد قتل کر دیا تھا، جس پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی. بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی سزائے موت برقرار رکھی تھی، جس کے خلاف ظاہر جعفر نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی