کراچی میں زلزلوں کی لہر معمہ بن گئی، 24 گھنٹوں میں 10 جھٹکے

کراچی میں زلزلے ایک معمہ بن گئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں میں دس بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جنہوں نے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیلا دیا۔ رات بارہ بج کر تریپن منٹ پر ایک اور جھٹکے نے زمین کو لرزا دیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3 ریکارڈ کی گئی۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق حالیہ جھٹکے کا مرکز ڈی ایچ اے کے مشرق میں تقریباً 30 کلومیٹر دور اور 13 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔ سب سے زیادہ جھٹکے قائد آباد، ملیر، سعود آباد، کھوکھرا پار، اسٹیل ٹاؤن، اور گلستانِ جوہر سمیت اطراف کے علاقوں میں محسوس کیے گئے۔ اچانک لرزتی زمین نے شہریوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا، اور بہت سے لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے محفوظ مقامات کی جانب دوڑتے دکھائی دیے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ان جھٹکوں کے باعث کوئی جانی یا مالی نقصان ریکارڈ نہیں ہوا، تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ آفٹر شاکس ہیں جو آئندہ 48 گھنٹوں تک وقفے وقفے سے جاری رہ سکتے ہیں۔ گزشتہ شام سے شروع ہونے والی اس زلزلہ لہر میں اب تک سب سے زیادہ شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔

زلزلہ پیما ماہرین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں، لیکن احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ کراچی چونکہ فالٹ لائن پر واقع نہیں، اس لیے ان جھٹکوں کی نوعیت ہلکی اور محدود ہے، لیکن ماحولیاتی تبدیلیاں اور زیرِ زمین دباؤ اس قسم کی سرگرمی کا سبب بن سکتے ہیں۔

شہر میں بعض علاقوں میں اسکولوں اور دفاتر میں بھی کام رک گیا، جب کہ سوشل میڈیا پر زلزلے کے مناظر تیزی سے وائرل ہوئے۔