امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے واضح پیغام دیا ہے کہ ان کے دورِ حکومت میں انارکی اور پرتشدد احتجاج کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ جو افراد امریکی پرچم کو نذر آتش کریں گے، انہیں ایک سال قید کی سزا دی جائے گی۔
ٹرمپ کا یہ خطاب ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا میں غیر قانونی امیگریشن، داخلی سلامتی اور نسلی تناؤ جیسے مسائل قومی سیاست میں ایک بار پھر مرکزی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران تارکین وطن نے امریکی پرچم جلایا، جو ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ وفاقی اداروں پر حملہ کرنے والوں کو بھی سخت ترین سزائیں دی جائیں گی۔
کیلیفورنیا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے گورنر کیلیفورنیا اور میئر لاس اینجلس کو نااہل قرار دیا اور کہا کہ ان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ریاست میں بدامنی اور جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ لاس اینجلس کو دوبارہ پرامن اور محفوظ شہر بنایا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے الزام لگایا کہ کئی ممالک، خصوصاً لاطینی امریکہ اور دیگر خطوں کی جیلوں میں بند افراد غیر قانونی طور پر امریکا پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ”بگ، بیوٹی فل“ بارڈر کے ذریعے امریکی سرحدوں اور قومی سلامتی کو یقینی بنائے گی۔
عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری امریکا میں لائے ہیں، جو امریکی معیشت کے لیے اہم سنگ میل ہے۔