اب تو توہین آئی ایم ایف کی ایف آئی آر بھی مجھ پر کٹنے لگی ہے، عمران خان

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں ہرروز زیادہ خطرناک ہوتا جارہا ہوں‘ ہیرے بڑے سستے ہوتے ہیں کسی مہنگی چیز کی بات کرو۔

جمعرات کے روز عمران خان، دہشت گردی کے مقدمہ میں اپنی ضمانت میں توسیع کے لئے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ 

عدالت میں پیشی کے بعد ایک صحافی کی جانب سے عمران خان سے سوال کیا گیا کہ آپ کی اہلیہ پر الزام لگاکہ انہوں نے ملک ریاض سے ہیروں کا ہار لیا، اس حوالہ سے بتائیں، اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہیرے بڑے سستے ہوتے ہیں، کسی مہنگی چیز کی بات کرو۔ 

جبکہ ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میں ہر روززیادہ خطرناک ہوتا جا رہا ہوں جبکہ صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا خان صاحب، جج زیبا چوہدری سے معافی مانگیں گے، تاہم عمران خان نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔ 

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب توہین آئی ایم ایف کی ایف آئی آر بھی مجھ پر کٹنے لگی ہے۔

 سرگودھا بار میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ نے انسان کو زمین پر انصاف قائم کرنے کے لیے بھیجا ہے، انہوں نے گزشتہ حکومت میں مہنگائی کے خلاف مہم چلائی، چار ماہ میں ملک میں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں،ان سے مہنگائی کا پوچھیں، مدینہ منورہ میں لوگوں نے ان کو چورکہا میرے اوپر توہین مذہب کا الزام لگا دیا، اب توہین آئی ایم ایف کی ایف آئی آر بھی مجھ پرکٹنے لگی ہے۔

 یہ نہیں ہوسکتا 30سال ملک لوٹنے والوں کو چپ کرکے تسلیم کرلوں، سیلاب کے دوران متاثرین کا خیال کروں گا لیکن کسی صورت چوروں کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا۔

 عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے ایک وڈیو ٹیپ بنائی ہوئی ہے جسے محفوظ جگہ پر رکھا ہے،ان چار لوگوں کے نام لکھے ہیں جو سازش میں ملوث ہیں،اگر مجھے کچھ ہوا تو میری قوم ان چاروں نواز، شہباز، زرداری اور فضل الرحمان کو نہیں چھوڑے گی،چیلنج کرتا ہوں کہ توشہ خانہ کیس سنا جائے اور اوپن سماعت کی جائے کیونکہ مجھے پتہ ہے کہ یہ (حکمران)جو کوشش کر رہے ہیں اس میں ذلیل ہوں گے، لیکن میرے کیس کے بعد ہر کوئی جس کو توشہ خانہ سے کچھ لیا ہے تو اس کے کیسز سنے جائیں۔

 زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی سب کا سنا جائے، ہماری قوم کے سامنے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، میرے چیف آف سٹاف شہباز گل کو پہلے اغواء کرتے ہیں، پھر تشدد ہوتا ہے، ننگا کیا جاتا ہے، جنسی تشدد ہوتا ہے، اس پر میں صرف یہ کہتا ہوں جو ذمہ دار ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

جمعرات کو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سرگودھا میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی اور انتظامی دباؤ کے باوجود پنجاب کے ضمنی انتخابات میں حمزہ ککڑی کوفارغ ہونا پڑا، الیکشن ہارنے کے بعد ان کی کانپیں ٹانگنے لگیں اور خوف آنا شروع ہو گیا کہ اگر عام انتخابات آ جائیں گے تو پھر کیا ہو گا۔

 دو تہائی اکثریت ان کے سامنے آنا شروع ہو گئی، پھر ایک اور پلان بنایا کہ کس طرح عمران خان کو فارغ کیا جائے، الیکشن سے ٹیکنیکلی ناک آؤٹ کیا جائے کیونکہ ان کو سمجھ آ گئی تھی کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات سے بھی زیادہ برا ہو گیا، پہلی سازش حکومت گرانا اور دوسری سازش عمران خان کو راستے سے ہٹانا تھا، بند کمرے میں فیصلہ ہوا کہ عمران خان کو مکمل سائیڈ پر کر دیا جائے، اللہ کا کرم ہے کہ مجھے پتہ چل گیا، میں نے ایک ٹیپ بنائی ہوئی ہے اور محفوظ جگہ پر رکھی ہے، ان چار لوگوں کے نام لکھے ہیں جو سازش میں ملوث ہیں۔

اگر مجھے کچھ ہوا تو میری قوم ان چاروں کو نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ پالتو الیکشن کمشنر کو کہا گیا کہ عمران خان کو فارن فنڈنگ میں نا اہل کیا جائے، لوگوں نے پرسوں رات کو فارن فنڈنگ دیکھ لی کہ کیا ہوتی ہے، پھر توشہ خانہ کیس کیا اور آج چیلنج کرتا ہوں کہ توشہ خانہ کیس سنا جائے اور اوپن سماعت کی جائے۔ جس کے پاس ملک کے فیصلے کرنے کی طاقت ہے، ملک کو اس دلدل سے نکالنے والوں کے لئے ایک راستہ ہے کہ صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں۔