لاہور:وزیراعظم محمد شہباز شریف سے روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف کی قیادت میں وفد کی ملاقات، روس سے پاکستان کو طویل المدتی بنیادوں پر تیل اور گیس کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا،گیس پائپ لائنز سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف کی قیادت میں وفد نے جمعرات کے روز لاہور میں ملاقات کی۔ وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور روس کے باہمی تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے ستمبر 2022 میں سمرقند میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں پاکستان اور روس کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اہم فیصلے کئے گئے تھے۔
انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی معاملات میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا.۔
روس کے وزیر توانائی نے وزیر اعظم کو روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا خصوصی پیغام پہنچایا۔ صدر پیوٹن نے اپنے پیغام میں پاکستان کو جنوبی ایشیا اور عالم اسلام میں روس کا اہم پارٹنر قرار دیتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے روس کی بھرپور دلچسپی کا اعادہ کیا۔
دونوں اطراف نے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی ترقی کے لیے توانائی کے شعبے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ اس سلسلے میں روس سے پاکستان کو طویل المدتی بنیادوں پر تیل اور گیس کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گیس پائپ لائنز سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔
روسی وزیر توانائی نکولے شلگی نووف نے کہا ہے کہ کراچی تا لاہور گیس پائپ لائن کی تعمیر پر خصوصی بات چیت ہوئی ہے اور دونوں ممالک منصوبے کے حوالے سے مطمئن ہیں،کراچی تا لاہور منصوبہ تاپی کا حصہ نہیں ہے، تاہم شمولیت پر غور کیا جا سکتا ہے۔
جمعرات کو روسی وزیر توانائی نکولے شلگی نووف نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ پاکستان میں شاندار مہمان نوازی کرنے پر عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، دونوں ممالک کے مابین بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس جاری ہے جس میں توانائی، زراعت، کسٹم، تعلیم، آئی ٹی مو اصلاحات اور دیگر شعبوں میں تعاون پر گفتگو ہوئی ہے، روس پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔