عمران خان نے جیل بھرو تحریک صوبائی انتخابات سے مشروط کردی 

 لاہور: سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات 90دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کرینگے۔

 کارکن جیل بھرو تحریک کیلئے رضاکارانہ طور پر اپنے نام لکھوائیں ہم نے پنجاب اور کے پی میں اپنی حکومتیں ختم کیں مگر حکومت انتخابات کااعلان نہیں کررہی الیکشن کی تاریخ نہ دینا سیدھی سیدھی آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

  اپنے ویڈیو پیغام میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ  انتخابات 90دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کرینگے کارکن جیل بھرو تحریک کیلئے رضاکارانہ طور پر اپنے نام لکھوائیں ہم نے پنجاب اور کے پی میں اپنی حکومتیں ختم کیں مگر حکومت انتخابات کااعلان نہیں کررہی الیکشن کی تاریخ نہ دینا سیدھی سیدھی آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

عمران خان نے کہا قوم کا آئین اور قانون پر اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے  جب سے امپورٹڈ حکومت آئی ہے آئین اورقانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں پچیس مئی کوپرامن مارچ تک عوام پر بدترین تشدد کیاگیا کون سا آئین  اجازت دیتا ہے پرامن مارچ پرتشدد کیاجائے ہمارے دور میں انہوں نے تین مرتبہ لانگ مارچ کیا ہم نے کوئی سختی نہیں کی نہ تشدد کیا۔

 عمران خان نے کہا کہ ملک میں معاشی بحران ہے اس لئے ہڑتال نہیں کررہے پرامن جدوجہد کے طورپر جیل بھرو تحریک کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہینہ سے زیادہ ہوگیا اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہورہے  اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح احکامات دیئے تھے کہ فوری انتخابات کروائے جائیں۔

 عمران خان نے کہا کہ ہینڈلرز کوبتایا کہ  سازش سے ختم کی گئی تو پھر حالات ان سے نہیں سنبھالے جائیں گے میں نے کبھی انتشار کی سیاست نہیں کی لیکن آج ملک کے جو حالات ہو گئے عام آدمی کا جینا مشکل ہو گیا، میں اپنے کارکنان سے کہتا ہوں یہ سیاست نہیں ملک کیلئے جہاد ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ساری دنیا کے قومیں کسی قانون کے تحت چلتی ہے، قانون کیا ہوتا ہے، آئین فیصلہ کرتا ہے، آئین فیصلہ کرتا ہے کیا چیز جائز ہے اور کیا چیز نا جائز ہے، لیکن یہاں لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے۔

 سوشل میڈیا پر ٹوئیٹ کرنے ہرتشدد کیا جاتا ہے اسی طرح قانون ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے ان پر تشدد کیا گیا، ایسا تشدد کہ ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہوا، اعظم سواتی، شیخ رشید، فواد چودھری کے معاملے میں بھی عدالت کی بات نہیں سنی گئی۔