خط میں کہا گیا ہے کہ بعض ارکان پارلیمنٹ نے چیف جسٹس کے ریمارکس پر تبصرے کیے۔ چیف جسٹس کے ریمارکس کو سوشل میڈیا پر حقائق سے ہٹ کر رپورٹ کیا گیا۔ اٹارنی جنرل نے خط میں مزید کہا کہ ذاتی طور پر عدالت میں موجود تھا۔ چیف جسٹس نے کہا تھا ایک ایماندار وزیراعظم کو ہٹایا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے یہ نہیں کہا تھا کہ ملک میں ایک ہی ایماندار وزیراعظم تھا۔
خط میں کہا گیا کہ بطور وزیرقانون ارکان پارلیمنٹ کو اصل حقائق سے آگاہ کریں۔