اسلام آباد کے پاکستان مونومنٹ پر یوم تشکر کی مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزراء، سفارت کار اور دیگر معزز شخصیات شریک ہوئیں۔
تقریب کے آغاز میں تلاوتِ قرآن کے بعد میزبانوں نے معرکہ حق میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن شکر کا دن ہے، یہ صرف عسکری نہیں بلکہ قومی فتح ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دشمن نے ہماری امن کی پیشکش کو ٹھکرا کر معصوم شہریوں پر حملہ کیا، جس میں ایک 6 سالہ بچہ بھی شہید ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ دشمن کے 6 طیارے اور ڈرونز مار گرائے گئے، اور دشمن کو ایسا جواب دیا کہ دنیا حیران رہ گئی۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ ہم پاکستان کو اس راستے پر ڈالیں جس کے لیے یہ ملک قائم ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم آج کی قومی وحدت کو برقرار رکھیں، تو پاکستان ہر میدان میں کامیاب ہو سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ثالثی کردار کو سراہا اور مسئلہ کشمیر کے حل کو جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ضروری قرار دیا۔
