لاہور:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم روسی صدر سے سستا تیل اور گندم لینے کی بات کر کے آئے جبکہ اس وقت کے گریڈ 22کے افسر آرمی چیف جنرل باجوہ نے سکیورٹی سے متعلق ایک سیمینار میں امریکہ کو خوش کرنے کے لئے روس، یوکرین جنگ پر روس کی مذمت کر دی،پھر اس کا نتیجہ کیا ہوا،اس میں نقصان پاکستانی عوام کا ہوا، ہمیں سب سے بنانی چاہیے ہمیں کسی کی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہیے۔
طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں تماشے ہو رہے ہیں، پکڑ پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جارہا ہے، انسانی حقوق کی کوئی حفاظت نہیں ہے، طاقتور جو مرضی کر لے، چوری کر کے این آر او لے لیں، قبضہ گروپ پھر رہے ہیں، کمزور کی حفاظت کے لئے جو کچھ ہونا چاہیے تھا وہ ہے ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے نوے روز میں انتخابات کرائیں، یہ سارے مل کر کہہ رہے ہیں نہیں کرائیں گے، اس کے لئے فنڈز نہیں ہیں یہ بھی آئین کی خلاف ورزی ہے۔آج ہماری آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی نہیں، ہم کبھی کسی سپر پاور کی غلامی کرتے ہیں اور کبھی کسی کے سامنے ہاتھ پھیلاتے ہیں،جب ہم آزاد خارجہ پالیسی کا کہتے ہیں تو وہ پالیسی ہوتی ہے جو اپنے لوگوں کے مفادات کے لئے بنتی ہے، ملک کے فائدے کے لئے بنائی جاتی ہے جسے قومی مفاد کہتے ہیں۔
ہم نے دوسروں کی خارجہ پالیسی کے مفاد میں اپنے ملک کو قربان کیا، تھوڑے سے ڈالرز کیلئے دہشتگردی کی جنگ میں حصہ لیا اور اپنے 80ہزار لوگ مروا دئیے، وہ بھی صرف امریکہ کو خوش کرنے کے لئے، امریکہ بھی خوش ہوا نہیں،اس سے صرف چھوٹی سی ایلیٹ اس کا فائدہ ہو گیا، قبائلی علاقے کو اجاڑ کر رکھ دیا ِ، ہمارے ہاں خارجہ پالیسی ہمیشہ کسی اور کے مفاد کے تحفظ کے لئے بنتی رہی۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے روس سے اچھے تعلقات کی کوشش کی، ہمیں روس سے سستی گندم چاہیے تھی کیونکہ 20لاکھ ٹن گندم کی کمی کا سامنا تھا، اب جو حالات ہیں گندم کی پیداوار مزید کم ہو گئی ہے۔ ہم روس سے طے کر کے آ گئے تھے، صدر پیوٹن سے طے کر لیا تھاکہ جس طرح وہ بھارت کو سستا تیل دے رہے ہیں ہمیں بھی دیں، اس دوران روس اور یوکرین کی جنگ ہو گئی،ہم واپس آئے تو کہا گیا کہ روس کی مذمت کریں، میں نے کہا کہ بھارت جو امریکہ کا سٹریٹجک اتحادی ہے وہ تو مذمت نہیں کر رہا۔
ہمارے اس وقت کے آرمی چیف گریڈ 22کے آفیسر نے سکیورٹی سے متعلق ایک سیمینار میں روس کی مذمت کر دی، ہم اس سے سستا تیل لے رہے ہیں اس نے امریکہ کو خوش کرنے کے لئے مذمت کر دی۔اس کا نتیجہ کیا ہوا، بھارت کی مہنگائی جوساڑھے سات فیصد تھی ساڑھے پانچ فیصد پر آ گئی اورپاکستان کی مہنگائی جوبارہ فیصد تھی جو تیس فیصد پر چلی گئی کیونکہ ہم مہنگا تیل لے رہے تھے،اس میں نقصان پاکستانی عوام کا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں کبھی بھی ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر اس سطح تک نہیں گرے جو آج ہیں۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں اور متحرک کارکنان نے پارٹی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کر کے جیل بھرو تحریک کا حصہ بنانے اور رضاکارانہ طور پر گرفتاریاں دینے کی اجازت دینے کی استدعا کر دی۔