اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کارروائی اور وفاق اور صوبوں کواشیائے ضروریہ کی سپلائی چین برقرار رکھنے کے حوالے سے روابط اور ہم آہنگی بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں گندم سمیت دیگر بنیادی اشیائے خور و نوش کی کسی بھی قسم کی کمی نہیں۔
بنیادی اشیا کی درآمد میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے،عوام کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی بلا تعطل اور کم قیمت میں فراہمی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہے،رمضان کے دوران کھانے پینے کی اشیا کی سستے داموں فراہمی اور سستے رمضان بازاروں کے حوالے سے تمام صوبے اور انتظامی یونٹس اگلے جائزہ اجلاس میں ٹھوس حکمت عملی پیش کریں۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی اور پرائس کنٹرول کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا،اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی بلا تعطل اور کم قیمت میں فراہمی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں گندم سمیت دیگر بنیادی اشیائے خور و نوش کی کسی بھی قسم کی کمی نہیں۔انہوں نے پورے ملک میں بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے احکامات دیئے کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ اشیائے ضروریہ کی سپلائی چین کو برقرار رکھا جا سکے۔
وزیراعظم نے اس سلسلے میں وفاق اور صوبوں کے درمیان روابط اور ہم آہنگی بہتر بنانے کی تاکید کی۔وزیراعظم نے خصوصی ہدایت جاری کی کہ ایسی اشیا جن کا استعمال رمضان کے دوران بڑھ جاتا ہے انکی آسان اور سستے داموں فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعظم نے بنیادی اشیا کی درآمد میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے تاکید کی کہ رمضان کے دوران کھانے پینے کی اشیا کی سستے داموں فراہمی اور سستے رمضان بازاروں کے حوالے سے صوبے اور انتظامی یونٹس اگلے جائزہ اجلاس میں ٹھوس حکمت عملی پیش کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رمضان بازاروں میں قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔وزیراعظم نے بڑی آبادی والے شہروں میں رمضان بازاروں کی تعداد بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں اشیائے خور و نوش کی کوئی کمی نہیں اور عوام تک گندم،دالوں،خورنی تیل سمیت دیگر اشیا کی ترسیل کے لئے مناسب اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاق کی جانب سے صوبوں کو انکی ضرورت کے مطابق گندم مہیا کی جا رہی ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اشیا کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔