اہم قومی اور عالمی خبروں پر ایک طائرانہ نظر

 یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستان فرنس آئل میں خود کفیل ہو گیا ہے اور اس سے سالانہ 5 ارب ڈالرز کی بچت ہوگی اب تک صورت حال یہ تھی کہ ہم سعودی عرب اور یو اے ای سے بجلی بنا نے کیلئے 80فیصد فرنس آئل درآمد کر رہے تھے۔  6  ہزار میگا واٹ بجلی مختلف پاور پراجیکٹس، کول پاور پراجیکٹس، سولر انرجی اور ونڈ پاور کے ذریعے بنانا شروع کر دی گئی ہے اس طرح پاکستان رواں سال بجلی بنانے والے پلانٹس کیلئے فرنس آئل درآمد نہیں کرے گاصرف ملک کے اندر پانچ ریفائنریز کے اندر تیار ہونے والا آئل استعمال کرے گا۔افغانستان کے وزیر خارجہ امیر متقی کے اس بیان کو وطن عزیز میں سراہا گیا ہے کہ کسی ملک کے خلاف افغان سر زمین استعمال نہیں ہونے دیں گے اور یہ کہ افعانستان پاکستان میں عدم استحکام نہیں چاہتا اس ضمن میں افغان حکومت کو افغانستان میں کام کرنے والے بھارتی قونصل خانوں کی سرگرمیوں پر عقابی نظر رکھنا ہو گی کیونکہ ماضی میں ان کا ٹریک ریکارڈ درست نہیں تھا۔یہ امر باعث اطمینان ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے اور اپنی سرحد پر کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کر لیا ہے‘ وزارت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور طالبان کے مقرر کردہ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اتوار کو اسلام آباد میں ایک اہم معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں‘جاری ہونیوالے بیان کے مطابق اس اہم معاہدے سے دوطرفہ تجارت کو بہتر بنانے، دہشت گردی سے نمٹنے اور تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق امن اور سلامتی کیساتھ ساتھ تجارت اور رابطے سمیت باہمی تشویش کے اہم امور پر واضح اور تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے مسلسل اور عملی اقدامات کو جاری رکھنے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا ہے‘اسلام آباد میں افغان سفارت خانے نے ایک ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، پاک افغان سیاسی، اقتصادی اور ٹرانزٹ تعلقات کیساتھ ساتھ پاکستان میں افغان مہاجرین کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ا س سے قبل بلاول بھٹو زرداری اور امیر خان متقی نے چین کے وزیر خارجہ چن گانگ سے بھی ایک خصوصی ملاقات کی تھی، جہاں خطے کے ان تینوں رہنماؤں نے اہم امور پر گفتگو کی‘حالیہ کچھ عرصے سے چین، طالبان اور پاکستان کی مشترکہ ملاقاتوں کے سلسلے میں تعطل آیا تھا تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ملاقاتیں اب دوبارہ تواتر سے ہو سکتی ہیں کیوں کہ چین خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کیلئے مسلسل کام کر رہا ہے‘ چین نے سعودی ایران سفارتی تعلقات کی بحالی میں بھی کردار ادا کیا ہے‘ حکومت پاکستان میں سی پیک منصوبے پر کام کی رفتار تیزکر رہی ہے، جس میں سڑکوں اور پاور پلانٹس کی تعمیر کیساتھ ساتھ زرعی پیداوار بڑھانے جیسے منصوبے شامل ہیں‘ اس اقتصادی منصوبے کو ملک کیلئے لائف لائن سمجھا جاتا ہے، جو اس وقت اپنے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے بالکل بجا فرمایا ہے کہ خیبر پختونخوا میں جیلوں کی حالت انتہاہی نا گفتہ بہ ہے جیل دورے کی پیشگی اطلاع ملنے پر انتظامیہ صفائی کر دیتی ہے، جہاں اچانک دورہ کیا وہاں حالت انتہائی خراب پائی 80فیصد سے زائد قیدی انڈر ٹرائل ہیں۔یہ کوئی زیادہ عرصے کی بات نہیں کہ جب ہر ضلع کا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اورہر ڈویژنل کمشنر بغیر پیشگی اطلاع کئے اپنے اپنے دائرہ اختیار کے اندر واقع جیلوں کا اچانک دورہ کرتا تھا۔