چین ایک مخلص دوست

 معمر ترین برطانوی ولی عہد کی بطورر بادشاہ تاجپوشی ہفتہ رفتہ کا اہم ترین واقعہ ہے۔برطانیہ میں ایسے لوگوں کی بھی ایک اچھی خاصی تعداد موجود ہے کہ جو وہاں پر رائج بادشاہی نظام کے خلاف ہے اس قسم کی سیاسی سوچ رکھنے والے کئی افراد کو اگلے روز شاہ چارلس کی رسم تاجپوشی سے قبل اس خدشے کے پیش نظر لندن پولیس حفظ ماتقدم کے طور پر حراست میں لے لیا کہ وہ کہیں اس تقریب کے انعقاد کے خلاف کوئی مظاہرہ نہ کریں۔انگلستان کی سیاسی تاریخ کا مطالعہ بتاتا ہے کہ لیبر پارٹی ایک عرصہ دراز سے وہاں کی ورکنگ کلاس کی آبادی کے حق میں کام کر رہی ہے کہ جو monarchy کے وجود کے خلاف ہے کئی سیاسی مبصرین کا تاہم یہ خیال ہے کہ برطانیہ میں بادشاہی نظام کو محض اس لئے قائم و دائم کر رکھا ہے کہ برطانیہ میں پر بسنے والے متحارب سیاسی سوچ کے حامل لوگوں کے لئے monarchy symbol of unity یعنی اتحاد کی علامت ہے۔ اس بادشاہی نظام نے انگلستان کے علاقے Wales ویلز میں بسنے والے Welsh اور سکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں رہنے والے لوگوں کو انگلستان میں رہنے والے انگریزوں کے ساتھ یکجا کر رکھا ہے۔ فرنگی اس لحاظ سے بھی دور اندیش ٹھہرے ہیں جب انہوں نے اپنے ہمسایہ ملک فرانس میں انقلابیوں کے ہاتھوں انقلاب فرانس کے دوران وہاں کی اشرافیہ کا تیا پانچہ ہوتے دیکھا تو ان کو اپنے مستقبل کی فکر دامن گیر ہو گئی کہ مبادا کل کلاں ان کا بھی کہیں انگلستان کے غریب عوام کے ہاتھوں ویسا ہی حشر نشر نہ ہو جائے کہ جس طرح فرانس میں ہواہے چنانچہ انہوں نے انگلستان کے عام آدمی کے واسطے سوشل سیکورٹی کا ایک ایسا نظام وضع کر دیا کہ جس کے تحت وہاں کے باسیوں کو زندگی کی تمام بنیادی ضروریات مفت فراہم کر دی گئیں اور انہیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ بادشاہت قائم ہے کہ نہیں، انہیں بنیادی ضروریات فراہم ہیں اور یہ ان کیلئے کافی ہے۔اب بات کرتے ہیں کچھ اور امو رکا، چین کی پاکستان کے بارے میں نیک نیتی کا اس بات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ صدق دل سے پاکستان کے اندرسیاسی استحکام چاہتا ہے اس جذبے کی تازہ ترین مثال چینی وزیر خارجہ کا وہ بیان ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی قوتیں مل بیٹھ کر استحکام لائیں اور یہ کہ چین عالمی اقتصادی دباؤ کم کرنے کیلئے پاکستان کی امداد کرے گا۔ انہوں نے افغانستان سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے دہشت گردی بارے تحفظات کو سنجیدہ لے،  یہ اچھی خبر نہیں ہے کہ خیبر پختونخوا میں سے مفت علاج کی سہولت عارضی طور پر اس لئے معطل ہے کہ اس کے لئے مناسب فنڈز دستیاب نہیں اس قسم کے عوام دوست عوامی فلاح کے منصوبوں کو کسی حالت میں بھی بند یا معطل نہیں کرنا چاہئے اور ارباب اقتدار کیلئے اپنی ترجیحات میں عوام کو طبی امداد کی فراہمی سر فہرست رکھنا ضروری ہے۔پنجاب مفت آٹا سکیم میں مبینہ کرپشن کے بارے میں انکوائری کا حکم تو جاری کر دیا گیا ہے پر اس انکوائری کا خاطر خواہ نتیجہ تب ہی نکلے گا اگر اس میں جو افراد مرتکب پائے جائیں ان کو سخت ترین سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے۔ اس ضمن میں یہ احتیاط بھی ضروری ہے کہ کسی بے گناہ کو اس کیس میں گھسیٹ کر سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے۔