کورکمانڈر ہاؤس حملہ کیس کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ گرفتار

لاہور میں جناح ہاؤس پر حملے میں ملوث تحریک انصاف کی حامی اور پولیس کو مطلوب خدیجہ شاہ سی آئی اے کے سامنے پیش ہوگئیں۔

 جناح ہاؤس حملے میں مطلوب خدیجہ شاہ سی آئی اے اقبال ٹاؤن تھانے پہنچیں اور خود کو ایس ایس پی سی آئی اے ملک لیاقت کے سامنے خود کو تفتیش کے لیے پیش کیا، جس پر انہیں ڈی ایس پی سی آئی اے محمد علی بٹ نے گرفتار کرلیا۔

قبل ازیں ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس نے جناح ہاؤس حملے میں مطلوب خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے لیے گلبرگ کے 2 اور بحریہ ٹاؤن کے ایک گھر میں چھاپہ مارا تاہم وہ موقع سے فرار ہوگئیں تھیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ خدیجہ شاہ ٹیم کے پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل برقع پہن کر نکلیں اور وہ رابطے کے لیے کسی دوست کی موبائل سم استعمال کررہی ہیں۔

خدیجہ شاہ  سے متعلق مہر ترین کا کہنا تھا کہ ان کے فلیٹ سے جانے کے بعد خدیجہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور کامران عادل نے یقین دہانی کرائی تھی کہ خدیجہ شاہ کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی خدیجہ شاہ پر 9 مئی کو پیش آنے والے جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کے واقعات کے دوران لاہور کور کمانڈر ہاؤس جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے پر حملے کی قیادت کرنے کا الزام تھا اور اُن کی نو مئی کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئیں تھیں۔