5 ماہ میں 55 ارب ڈالرز کما کر ایلون مسک پھر دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

پرتعیش اشیا بنانے والی کمپنی ایل وی ایم ایچ کے مالک برنارڈ آرنلٹ کی دولت میں مسلسل کمی کے باعث 31 مئی کی شب ایلون مسک ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک اس وقت 192 ارب ڈالرز کے مالک ہیں جبکہ برنارڈ آرنلٹ کے اثاثوں کی مالیت 187 ارب ڈالرز ہے اور وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں پہلے سے دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ دسمبر 2022 میں برنارڈ آرنلٹ نے ایلون مسک کو پیچھے چھوڑا تھا اور مئی 2023 کے اختتام تک دنیا کے امیر ترین شخص رہے۔

فروری 2023 کے اختتام پر بھی ایلون مسک نے فرانس کے برنارڈ آرنلٹ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے امیر ترین شخص بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

مگر 48 گھنٹوں کے اندر ہی وہ ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں پہلے سے دوسرے نمبر پر چلے گئے جبکہ برنارڈ آرنلٹ ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے۔

گزشتہ 2 ماہ کے دوران برنارڈ آرنلٹ کی دولت میں 20 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔

ان کی دولت میں آنے والی کمی کی وجہ امریکی معاشی صورتحال بنی ہے جس کے باعث خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ پرتعیش اشیا کی طلب میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

دوسری جانب ایلون مسک نے 2023 کے 5 ماہ کے دوران اپنی دولت میں 55.3 ارب ڈالرز کا اضافہ کیا ہے جو دسمبر 2022 کے اختتام پر 137 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔

رواں سال کے دوران ٹیسلا کے حصص کی مقدار میں 66 فیصد اضافہ ہوا اور ایلون مسک کی دولت میں 71 فیصد اضافہ اسی کے باعث ہوا۔

2022 میں ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں مختلف وجوہات کے باعث 65 فیصد سے زیادہ کمی آئی تھی جس کے نتیجے میں ایلون مسک کی دولت میں ریکارڈ کمی آئی تھی۔

ایلون مسک جنوری 2021 سے دسمبر 2022 تک دنیا کے امیر ترین شخص رہے تھے۔