اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ کی شادی ، بلاول بھٹو کی بھی شرکت

اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ اور سعودی خاتون رجوہ السیف رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔

ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ کی شادی کی پروقار تقریب اردن میں منعقد ہوئی جہاں دنیا بھر کی حکومتی شخصیات نے شرکت کی ۔

عمان میں ان کی شادی کی تقریب قصر زھران میں ہوئی تاہم شاہی جوڑا گاڑیوں کے قافلے میں قصر الحسینیہ جائے گا جہاں شادی کا استقبالیہ دیا جائے گا۔

شادی کے بعد رجوہ السیف اردن کی شہزادی بن گئی ہیں اور جب ولی عہد تخت سنبھالیں گے تو وہ ملکہ رجوہ ہوں۔

گیشاہی دربار کے امام ڈاکٹر احمد الخلیلی نے ولی عہد اور رجوہ السیف کا نکاح پڑھایا۔

نکاح کی تقریب میں شاہی ہاشمی خاندان کے افراد، مدعو کیے گئے جبکہ شاہی خاندان اور ریاستوں کے سربراہوں سمیت تقریباً 140 مہمان نے شرکت کی۔

دنیا بھر سے مدعو کیے گئے مہمانوں میں برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن، امریکہ کی خاتون اول جِل بائیڈن، قطر کی شیخہ موزہ بنت ناصر، ملائیشیا کے شاہ اور ملکہ، نیدرلینڈز کا شاہی خاندان، لیگزمبرگ کے شہزادہ سیباسچیئن، ڈینمارک کے ولی عہد، سویڈین کی شہزادی وکٹوریا اور شہزادہ ڈینیئل، ناورے اور جاپان کے شاہی خاندان شامل ہیں جبکہ پاکستان سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری خصوصی طور پر شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے تھے۔

عرب میڈیا کے مطابق رجوہ السیف کی پیدائش 28 اپریل 1994 میں ہوئی۔ ان کے والد سعودی عرب کی کاروباری شخصیت ہیں جن کا نام خالد بن موسیٰ بن سیف بن عبدالعزیز السیف ہے، جبکہ والدہ کا نام عزہ بنت نائف عبدالعزیز احمد السدیری ہے۔ وہ اپنے چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں جن کے نام فیصل، نائف اور دانا ہیں۔

رجوہ السیف نے ہائی سکول تک تعلیم سعودی عرب سے حاصل کی جس کے بعد وہ نیویارک میں سائراکیوز یونیورسٹی کے سکول آف آرکیٹیکچر میں پڑھتی رہیں۔ رجوہ السیف لاس اینجلس میں فیش انسٹیٹوٹ آف ڈیزائن اینڈ مرچنڈائزنگ میں بھی کام کر چکی ہیں۔

رجوہ السیف کے خاندان کا سلسلہ سبی قبیلے سے ملتا ہے جو جدید دور کے سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز کے دور کے آغاز سے نجد کے علاقے سدیر میں مقیم ہیں۔