2023 میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ادارہ شماریات

 اسلام آباد: 2023 کے دوران بھی ملک کے شہری علاقوں اور دیہات میں مہنگائی کا راج رہا، مہنگائی کی شرح 29.2 فیصد کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق سال 2023 میں 29.2 فیصد کے ساتھ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی،  ماہانہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ  2023کے پہلے ماہ(جنوری2023) میں مہنگائی کی شرح 27.6 فیصد ریکارڈ کی گئی  جوجنوری 2022 میں12.96 فیصد تھی۔

اسی طرح فروری 2023میں گرانی کی شرح 31.5فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو  فروری2022 میں 12.2فیصد تھی، مارچ 2023میں یہ شرح 35.4 فیصد رہی جو مارچ 2022 میں12.7 فیصد تھی ۔

اپریل2023 میں مہنگائی کی شرح 36.4 فیصد ریکارڈ کلی گئی جو اپریل2022 میں 13.4فیصد تھی، مئی2023 میں یہ شرح 38 فیصد ریکارڈ کی گئ جو مئی 2022 میں13.8 فیصدتھی۔

جون 2023میں مہنگائی 29.4 فیصد رہی  جو جون2022 میں 21.3فیصد تھی ،جولائی 2023میں  گرانی 28.3 فیصد ریکارڈ کی گئی جو جولائی2022 میں24.9 فیصد تھی۔

اگست2023 میں مہنگائی کی شرح 27.4 فیصد  تک پہنچ گئی جو اگست2022 میں27.3 فیصد تھی، ستمبر2023 میں گرانی 31.4 فیصد کی سطح پر رہی جو ستمبر2022 میں23.2 فیصد تھی۔

اسی طرح اکتوبر2023 میں مہنگائی کی شرح 26.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جو  اکتوبر20222 میں26.6 فیصد تھی، نومبر2023 میں مہنگائی 29.2 فیصد  کی سطح پر رہی جو نومبر2022 میں23.8 فیصد تھی۔

رواں ماہ (دسمبر) مہنگائی کی شرح 30 فیصد کے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے جبکہ پچھلے سال دسمبر میں مہنگائی کی شرح24.5 فیصد تھی۔

البتہ وزارت خزانہ کی جانب سے چند روز قبل جاری کردہ اقتصادی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ آنے والے مہنیوں میں ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوگی۔