بڑھتی عمر کے خلاف پٹھوں کو فعال رکھنے والے نئے خلیے دریافت

ہِنگسٹن: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے پتہ لگایا ہے کہ بڑھتی عمر کے باوجود پٹھے خود کو کس طرح فعال رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ تحقیق پٹھوں کے فائبر کی عمر تیزی سے بڑھنے کے متعلق جاننے اور ساتھ ہی اس بات کی نشاندہی کرنے میں بھی مدد حاصل کی جاسکے گی کہ بڑھتی عمر سے نمٹنے کے لیے پٹھے کیا طریقہ کار اختیار کرتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے نتائج سے امید ہے کہ مستقبل میں پٹھوں کی صحت اور بڑھتی عمر کے ساتھ معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے تھراپی اور علاج وضع کیے جاسکے گے۔

برطانیہ کے ویلکم سینگر انسٹیٹیوٹ میں کی جانے والی تحقیق کی سربرہ مصنفہ ویرونیکا کیڈلین کا کہنا تھا کہ پٹھوں کی عمر بڑھنے کا مطالعہ کرنے کے لیے سائنس دانوں کی غیرجانبدارانہ، کثیر الجہتی سوچ عمر بڑھنے کے نامعلوم خلیاتی نظام اور مزید مطالعے کی جگہ کو واضح کرتی ہے۔

چین کی سن ییٹ-سین یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سینئر مصنف پروفیسر ہونگبو ژینگ کا کہنا تھا کہ چین، برطانیہ اور دیگر ممالک میں آبادی کی عمر بڑھ رہی ہے لیکن عمر بڑھنے کے متعلق ہمارا فہم محدود ہے۔ اس تحقیق کے بعد سائنس دانوں کے پاس اس متعلق تفصیلی فہم ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھے جتنا ممکن ہو سکے اتنا بہتر فعال کرنے کی کوشش کیسے کرتے ہیں۔

ویلکم سینگر انسٹیٹیوٹ اور سن ییٹ-سین یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے 20 سے 75 برس کے درمیان 17 افراد کے پٹھوں کے نمونوں کا جائزہ لیا۔

جرنل نیچر ایجنگ میں شائع ہونے والی تحقیق میں خلیوں کے نئے گروپس کے متعلق بتایا گیا جو اس بات پر روشنی ڈال سکتے ہیں کہ کچھ پٹھوں کے فائبر کی عمر دیگر کے مقابلے میں تیزی سے کیوں بڑھتی ہے۔