جی ڈی پی کی شرح نمو2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع، اسٹیٹ بینک

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کو نسل  ایس آئی ایف سی نے پاکستان کی معیشت کو درست راہ پر گامزن کرنے کے لیے پالیسی کی سطح پر سر توڑ کوششیں کیں جن کا ثمرہ معیشت میں بہتری کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک،بینک دولت پاکستان اور شماریات بیورو پاکستان کی حالیہ رپورٹوں کےمطابق گزشتہ 9  ماہ میں پاکستان کی معیشت درست سمت پر چل رہی ہے۔

سال 2023 کی نسبت رواں سال پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر رہی لیکن مہنگائی میں قرار واقعی کمی نہیں آ سکی جسکی بنیادی وجہ ماضی کی ناقص پالیسیاں اور ناگہانی آفات بتائی جاتی ہے

 ایشین ڈویلپمنٹ بینک کےمطابق ڈالر کےمقابلےمیں پاکستانی روپےکی قدر میں استحکام اور پاکستان سٹاک ایکسچینج  میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کےمطابق جی ڈی پی کی شرح نمو2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے جس کا کلیدی محرک پاکستان کی ذراعت کا شعبہ ہے

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کےمطابق مالی سال 2024کے دوران گندم، چاول، مکئی اورکپاس کی فصلوں میں بمپراضافہ ہونے کے باعث ذراعت کے شعبےکی شرح نمو 7فیصد سے زائد رہی

بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات ذر میں اضافے کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ میں 619ملین ڈالر کا اضافہ ہوا،مجموعی طور پر گزشتہ سال کے مقابلےمیں مالی سال 2024کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 87.5فیصد کمی کے ساتھ 0.5بلین ڈالر رہ گیا

کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی بدولت سٹیٹ بینک کو 1 بلین ڈالر کے یورو بونڈ کی ادائیگی کےباوجود 8 بلین ڈالر کے فارن ایکسچینج ذخائر برقرار رکھنے میں مدد ملی۔