موبائل سم بندش کے احکامات صارفین کےقانونی حقوق سے متصادم ہیں: ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے انکم ٹیکس جنرل آرڈرپر عمل درآمد میں قانونی رکاوٹوں کی نشان دہی

ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کی موبائل سم بلاک کرنےکے معاملے پر ٹیلی کام انڈسٹری نے وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور  پی ٹی اے کو خط لکھ دیا۔

ٹیلی کام کمپنیوں نے انکم ٹیکس جنرل آرڈرپر عمل درآمد میں قانونی رکاوٹوں کی نشان دہی کی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کمپنیاں ٹیلی کام ایکٹ کے تحت بلاتعطل خدمات کی فراہمی کی پابند ہیں، قانوناً صارفین کی سم کو ایک دم بند نہیں کیا جاسکتا۔

کمپنیوں کی جانب سے کہا گیا ہےکہ ایف بی آر کے حکم نامے پر عمل کیا توصارفین کی قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی پرکوئی بھی کارروائی براہ راست کی جائے۔

خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ سموں کی بندش سے قبل مروجہ قانونی تقاضے پورے کرنا ضروری ہیں، ایف بی آر نے سموں کی بندش کے فیصلے سے قبل آئینی و قانونی پہلوؤں کاجائزہ نہیں لیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے سموں کی بندش کے مالیاتی نقصانات کو مدنظر نہیں رکھا، ٹیلی کام سروس بندش کا حکم صارفین کے حقوق پر عدالتی فیصلوں سے بھی متصادم ہے۔

ٹیلی کام کمپنیوں نے کہا کہ سموں کی بندش ٹیلی کام کمپنیوں کےحقوق کی بھی خلاف ورزی ہے، ٹیلی کام کمپنیاں اپنی ٹیکس ذمہ داریاں باقاعدگی سے ادا کررہی ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ صارفین کو  باربار  یادہانی کرانے اور میڈیا مہم چلائے بغیر سمیں بلاک نہیں کی جاسکتیں، ایف بی آر کے حکم سےمتاثر افراد کو وسیع میڈیا مہم کے ذریعے مطلع کیا جائے۔

خط میں تجویز دی گئی ہے کہ صارفین کو شوکاز جاری کیے جائیں تاکہ انہیں اپنا مقدمہ کسی ٹریبونل یا عدالت میں پیش کرنےکا موقع مل سکے، ایف بی آر قانونی اور مجوزہ طریقہ کار کے مطابق شفاف طریقے سے ٹیکس قوانین کا نفاذ کرے، شفاف طریقے سے ٹیکس قوانین کے نفاذ سے سموں کی بندش کےنقصانات سے بچا جاسکتا ہے۔