مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت

پشاور کی انتظامیہ نے سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کسٹم‘ ایکسائز‘ زراعت‘ پولیس اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن پر مشتمل مشترکہ چیک پوسٹوں کے قیام کا فیصلہ کیا ہے‘ یہ چیک پوسٹیں 24 گھنٹے آپریشنل رہیں گی‘ اس حوالے سے مہیا تفصیلات کے مطابق ان چیک پوسٹوں کیلئے موٹر وے ٹول پلازہ اور جی ٹی روڈ پر مقامات کا تعین کرلیاگیا ہے‘ مشترکہ چیک پوسٹوں کے قیام کا مقصد سمگلنگ کی روک تھام‘ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو روکنا اور دیگر غیر قانونی اشیاء کی نقل و حمل کا تدارک کرنا ہے‘ چیک پوسٹوں کے قیام کیساتھ گودام بھی بنائے جائینگے‘وطن عزیز کا سیاسی منظرنامہ عرصے سے گرما گرمی کا شکار ہے اس گرما گرمی کا گراف کبھی ایک تو کبھی دوسرے ایشو پر بڑھتا رہتا ہے اس سب کو جمہوری عمل کا حصہ قرار دیا جاتا ہے تاہم اس میں بھی ضرورت باہمی رابطوں کی اس حوالے سے رہتی ہے کہ اہم قومی امور کو مشاورت کیساتھ یکسو کیا جائے‘ اسی طرح سرکاری مشینری کے آپریشن میں متعلقہ اداروں کے درمیان باہمی رابطہ ناگزیر ہی ہوتا ہے‘ اس رابطے میں دیگر فوائد کے ساتھ وقت کی بڑی بچت ہوتی ہے اور طویل عرصے پر محیط خط و کتابت کے مراحل آسان ہو جاتے ہیں‘ پشاور میں انتظامیہ کا فیصلہ قابل اطمینان ہے اور اسی کو رول ماڈل بنا کر اگر دیگر سیکٹرز میں بھی سٹیک ہولڈرز کے درمیان باہمی تعاون یقین بنادیا جائے تو بہتر نتائج کی توقع کی جا سکتی ہے‘ وطن عزیز میں بہت سارے اہم اور مثبت نتائج کے حامل فیصلے ایسے ہوتے ہیں کہ جن کے نتائج صرف اس لئے نہیں مل پاتے کہ ان میں سٹیک ہولڈرز کے درمیان رابطوں میں دشواریاں رہتی ہیں‘متعدد ترقیاتی منصوبے محض متعلقہ دفاتر کے درمیان رابطوں میں طوالت کے باعث تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں‘اس تاخیر کے باعث ان منصوبوں کی لاگت میں بھی اضافہ ہو جاتاہے جو قومی خزانے پر بوجھ بن جاتا ہے‘کیا ہی بہتر ہو کہ مرکز اور سارے صوبوں کے متعلقہ محکمہ جات باہمی رابطوں میں تیزی لاتے ہوئے تمام اہم امور بروقت یکسو کرنے کو یقینی بنائیں۔
ٹریفک کا مسئلہ مزید شدید ہوگیا
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت میں بڑھتی ٹریفک اور سکڑتے راستوں سے متعلق اصلاح احوال کی باتیں جاری ہی رہتی ہیں تاہم مسئلے کی شدت روز بروز بڑھتی چلی جارہی ہے‘ ٹریفک کے مسئلے میں سب ہی لوگ متاثر ہوتے ہیں لیکن زیادہ قابل توجہ ایمبولینس گاڑیاں اور مریضوں کو دوسری گاڑیوں میں بھی علاج گاہوں تک پہنچانا ہے‘ پشاور شہر کی قدیم اور صوبے کی بڑی علاج گاہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے شعبہ حادثات اتفاقیہ کے راستوں پر ٹریفک جام معمول ہے‘یہی حال دوسرے بڑے ہسپتالوں تک رسائی کا بھی ہے‘ ٹریفک کے مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات میں فوری نوعیت کی پلاننگ میں مریضوں کی بروقت علاج کیلئے رسائی یقینی بنانا ضروری ہے۔