پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے "کیش لیس خیبرپختونخوا" کے نام سے ایک یونیورسل ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد کاروباری لین دین اور سرکاری و نجی ادائیگیوں کو ڈیجیٹل بنانا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر اس منصوبے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے، جس کے تحت تمام محکموں، اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو مخصوص ٹائم لائنز کے ساتھ ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
یہ نیا ڈیجیٹل نظام خیبرپختونخوا کو ملک کا پہلا "کیش لیس" صوبہ بنانے کی طرف اہم قدم ہوگا۔ حکومت کے مطابق تمام چھوٹے بڑے کاروبار، دکانوں، ریڑھیوں، اسٹالز، پبلک ٹرانسپورٹ اور سرکاری و نجی لین دین کے لیے ڈیجیٹل پیمنٹ کو لازمی قرار دیا جائے گا۔
حکومت نے اعلان کیا کہ یہ سسٹم آف لائن بھی کام کرے گا، اور اس کے نفاذ کے لیے ویلیج کونسلز کی سطح پر تمام کاروباری مراکز کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا تاکہ تمام چھوٹے بڑے کاروباروں کو اس ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام میں شامل کیا جا سکے۔
پالیسی کے اہم نکات:
✅ ڈیجیٹل پیمنٹ کا لازمی نفاذ – ہر قسم کے کاروبار میں آن لائن ادائیگیوں کو یقینی بنایا جائے گا۔
✅ QR کوڈ سسٹم – تمام دکانوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور کاروباری مراکز پر QR کوڈ آویزاں کرنا لازمی ہوگا۔
✅ موبائل والٹ سروس کا اشتراک – اس نظام کو مؤثر بنانے کے لیے موبائل پیمنٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کیا جائے گا۔
✅ ریگولیٹری فریم ورک – ایک مضبوط قانونی ڈھانچہ متعارف کرایا جائے گا تاکہ سسٹم کو شفاف اور محفوظ بنایا جا سکے۔
✅ آگاہی مہم – عوام اور کاروباری حضرات کو ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کے استعمال کی تربیت دی جائے گی۔
حکومت کا موقف:
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اس منصوبے کو "ڈیجیٹل خیبرپختونخوا" پروگرام کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام صوبے میں ڈیجیٹل معیشت (Digital Economy) کے فروغ، مالیاتی شفافیت، اور بدعنوانی کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا۔
"ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کے نفاذ سے تمام مالی لین دین کو ایک جدید اور شفاف طریقہ کار میں ڈھالا جائے گا، جس سے نہ صرف کاروباری طبقے کو فائدہ ہوگا بلکہ عام عوام کے لیے بھی لین دین مزید آسان اور محفوظ ہو جائے گا۔" – علی امین گنڈاپور