بھارت کے مکرو فریب 

ہمیں بھارتی مکر و فریب سے بیدار رہناہوگا‘آج بھی ہندو سیاسی تجزیہ کار بڑے فخر سے  چنکیا chanakiyaکے گن گاتے ہیں اور بڑے گھمنڈ سے اس کی مثال دے کر اپنے سیاسی حریفوں کو طنزیہ کہتے ہیں  کہ ڈپلومیسی میں ان کو کوئی مات نہیں دے سکتا اور یہ کہ وہ ڈپلومیسی کے میدان میں ان کا مائی باپ تھا جس کا کوئی ثانی نہیں پیدا ہوا‘ اس نے ماضی قدیم میں اس خطے میں ہندو موریہ خاندان  Maurya dynasty  کی حکومت کی بنیاد رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا اور اس خاندان سے تعلق رکھنے والے حکمرانوں کو حکومت چلانے کے گر سکھائے تھے جو اکثر مکر اور فریب کی چالوں پر مبنی تھے  ان جملہ ہائے معترضہ کے اب ذرا آج کے تازہ ترین ایشوز کا تذکرہ بے جا نہ ہوگا۔اب جب کہ پاکستان اور بھارت میں مذاکرات کا سلسلہ شروع ہے ہمیں اس بات پر زور دینا ہو گا کہ بھارت سب سے پہلے سندھ طاس معاہدہ بحال کرے کہ جو پاکستان  اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ کا موجب بنا جب تک پہلگام کے واقعہ کی اقوام متحدہ کی سطح پر تحقیقات نہیں کی جاتی‘ اس وقت تک بھارت کے اس الزام میں دودھ کا  دودھ اور پانی کا پانی نہیں ہو سکتا کہ اس میں پاکستان ملوث تھا‘اس ضمن میں مودی کے تازہ ترین بیان سے تو یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ سندھ طاس منصوبے پر بات چیت کو گول کر رہا ہے‘اس لئے عالمی سطح پر وزارت خارجہ کو ہر ملک کو فوراً مطلع کرنا ہوگا کہ اگر سندھ طاس معاہدہ پر بھارت بات چیت میں لیت و لعل کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ  ہے کہ اس کی نیت میں فتور  ہے اور جنگ بندی اس کا مکر و فریب  ہے۔
اس ضمن میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو فوراً سے پیشتر ضروری اقدام اٹھانا ضروری ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کرنے کے بعد ٹرمپ آج کل مشرق وسطیٰ کے ہنگامی دورے پر  ہیں اور غالب امکان یہ  ہے کہ وہ غزہ کے ایشو پر بھی ثالثی کر کے و ہاں بھی جنگ بندی کی کاوش کریں گے۔۔۔۔۔