سینیٹ اجلاس میں بھارتی جارحیت، پاکستانی افواج کی شاندار کامیابی، قومی اتحاد سمیت دیگر اہم امور پر اظہارِ خیال کیا گیا۔
سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دوست ممالک پر فخر ہے جو مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔ ہمیں اپنی بہادر افواج اور میڈیا پر ناز ہے جنہوں نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں دشمن کا مقابلہ کیا۔
سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ مودی کو اپنے رافیل طیاروں اور مہنگے ہتھیاروں پر بڑا غرور تھا، مگر ہماری پاک فضائیہ نے ایک رات میں یہ غرور خاک میں ملا دیا۔ دشمن نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رات کے اندھیرے میں حملہ کیا، مگر ہماری افواج کے جواب نے انہیں بوکھلا دیا۔
بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ ہم ہندوستان کی طرح شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے۔ آج ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا کیا جائے، کیونکہ جب بات قومی سلامتی کی ہو تو کوئی جماعت نہیں، صرف پاکستان ہوتا ہے۔ ہماری قوم متحد ہے، کوئی بیرونی طاقت ہمیں توڑ نہیں سکتی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت اور اس کے جواب میں پاکستانی افواج کی فتح نے حکومت و اپوزیشن کو ایک صفحے پر لا کھڑا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو کہتے ہیں کہ پلوامہ واقعے کی آزادانہ تحقیقات کروائے۔ وزیراعظم شہباز شریف اس پر تیار ہیں۔ بھارت کبھی پاکستان کو غزہ نہیں بنا سکتا اور یہ پیغام ہم نے واضح کر دیا ہے۔
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ افواجِ پاکستان نے ثابت کر دیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں بلکہ جذبے سے جیتی جاتی ہیں، اور عوام و پارلیمنٹ کی یکجہتی بے مثال رہی۔
علامہ ناصر عباس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی اس خطے کو تباہ کرنا چاہتا تھا لیکن ہماری افواج نے مودی کے اس خواب کومٹی میں ملا دیا۔