فضائی برتری کا دفاع

پاکستان کی بہادر مسلح افواج کی تاریخی فتح کا جشن منانے کے لئے کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز کے دوران کیک کاٹا گیا‘ جس سے فضاؤں میں جشن منانے کی ایک یادگار روایت قائم ہوئی۔ یہ پی آئی اے کی پرواز ”پی کے 300“ تھی جب دوران پرواز طیارے کے مسافروں نے ”پاکستان زندہ باد“ کے نعرے لگائے اور قابل ذکر ہے کہ اِس موقع پر ائر لائن کے عملے اور مسافروں کا جوش و خروش اور جذبہ حب الوطنی دیدنی تھا۔ حالیہ پاک بھارت فضائی جھڑپوں کے دوران پاکستانی مسلح افواج کی شاندار کارکردگی نے بین الاقوامی برادری کی نظروں میں پاکستان کا وقار بلند کیا ہے‘ پاکستانی پائلٹوں کی جرأت اور بہادری کے حوالے سے عالمی میڈیا کی غیر جانبدارانہ اور آزادانہ رپورٹنگ نے بھارتی میڈیا کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کی فوجی برتری کو ہچکچاہٹ کے ساتھ تسلیم کرے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کئی دنوں سے جنگی تیاریوں میں مصروف تھی۔ تقریباً 180 طیاروں کو پاکستانی سرحد پر منتقل کیا گیا۔ بھارت کا مقصد بالکل واضح تھا کہ پاکستانی آسمانوں پر غیر متنازعہ غلبہ حاصل کرنا۔ بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی بڑی تعداد جارحانہ انداز میں پاکستانی فضائی حدود پر حملہ کرنے کے لئے بے چین تھی تاہم پاکستانی پائلٹوں کے ساتھ جھڑپ کے بعد بھارتی لڑاکا طیاروں نے اپنی سرحدوں سے 300کلومیٹر پیچھے ہٹنے کو ترجیح دی۔ تقریباً ہر بین الاقوامی میڈیا ادارے نے پاکستانی فالکنوں کی جرأت اور بہادری کا اعتراف کیا اور رپورٹ کیا کہ پاکستان نے فضائی برتری حاصل کرنے کے بھارتی خواب چکنا چور کر دیئے اگرچہ بھارت کی جانب سے رافیل طیارے کو مار گرائے جانے کی ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی لیکن بی بی سی نے اپنے ذرائع سے تباہ شدہ فرانسیسی ساختہ طیارے کا ملبہ تلاش کیا۔ ایسی خبروں کے حوالے سے فرانسیسی مینوفیکچررز کی پراسرار خاموشی بھی اہم ہے۔ مختلف بین الاقوامی میڈیا رپورٹس بالخصوص ٹیلی گراف نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چین کی جانب سے فراہم کردہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس لڑاکا طیاروں نے حالیہ جھڑپ میں اہم کردار ادا کیا۔ سی این این کے مطابق پاک بھارت فضائی تصادم سے قبل فرانسیسی جنگی طیارے رافیل کو ناقابل تسخیر لڑاکا طیارہ سمجھا جاتا تھا لیکن پاکستانی پائلٹوں نے اسے مار گرا کر دنیا کو حیران کردیا۔ امریکی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ ایف سولہ طیاروں کے بجائے بھارت کا مقابلہ کرنے کے لئے چینی ساختہ لڑاکا طیاروں کو ترجیح دی۔ بلوم برگ، نیو یارک ٹائمز اور نیوز ویک جیسے کئی بین الاقوامی مطبوعات نے بھی اعتراف کیا کہ فضائی تصادم پاک چین مربوط جنگی حکمت عملی کا عملی مظاہرہ ثابت ہوا۔ اطلاعات کے مطابق، پاکستان نے چین کے فراہم کردہ لڑاکا طیاروں سے فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغے، جن کا مقابلہ کرنے میں ہندوستانی فضائیہ بے بس نظر آئی۔ معروف امریکی دفاعی میگزین کے مطابق 7 مئی کو پاک بھارت فضائی تصادم پاکستان کی واضح فتح کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ غیر ملکی میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ فرانسیسی ساختہ رافیل لڑاکا طیارہ جس کی قیمت پچیس کروڑ ڈالر سے زائد ہے اور اسے امریکی ساختہ ایف 35 لڑاکا طیارے سے بھی زیادہ طاقتور سمجھا جاتا ہے۔ سات مئی سے پہلے یہ طیارہ دنیا کی نظروں میں ناقابل تسخیر تھا۔ اس کے باوجود پاکستان نے اپنے ہدف پر حملہ کرنے سے پہلے ہی رافیل طیارے کو کامیابی سے مار گرایا جبکہ دوسرا بمشکل بھاگنے میں کامیاب ہوا، جب کہ باقی خوفزدہ بھارتی لڑاکا طیارے بھی پاک فضائیہ کے سامنے نہ آئے بلاشبہ بھارت کی پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی نے پاکستانی عوام کے حوصلے بلند کئے ہیں اور پوری قوم اپنے اندرونی اختلافات کو بھلا کر پاکستانی افواج کی حمایت میں متحد ہوگئی ہے۔ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے پاکستانی پائلٹ کامران مسیح نے اپنی غیر معمولی جرأت اور بہادری سے ثابت کیا ہے کہ تمام پاکستانی مادر وطن کے دفاع کے لئے تیار ہیں۔ اپنی کامیاب دفاعی حکمت عملی سے پاکستان نے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی ابدی ہے۔ سب کو معلوم ہونا چاہئے کہ اگر آج پاکستان کا کوئی شہری سکون سے سوتا ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری مسلح افواج کے بہادر جوان وطن عزیز کی حفاظت کے لئے دن رات چوکس رہتے ہیں۔(بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ڈاکٹر رامیش کمار وانکوانی۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)
 حالیہ فتح قومی فخر کا لمحہ ہے اور ان تمام لوگوں کے لئے سخت انتباہ ہے جو پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو کسی وجہ سے نظر انداز کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔