پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ بجٹ کے اہداف طے پا گئے

آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی بجٹ کا حجم 17,600 ارب روپے سے تجاوز کر جانے کا امکان ہے، جب کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ اہداف طے پا چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بجٹ 2 جون کو پیش کیا جائے گا اور پالیسی سطح کے مذاکرات 23 مئی تک جاری رہیں گے۔

ذرائع کے مطابق، آئندہ مالی سال میں مجموعی آمدن 20 کھرب روپے تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے، جب کہ اس وقت آمدن تقریباً 17.8 کھرب روپے ہے۔

آنے والے بجٹ میں 6,588 ارب روپے کے نئے قرضے لینے کی منصوبہ بندی ہے، دفاعی اخراجات کے لیے 2,414 ارب روپے، جب کہ سود کی ادائیگی کے لیے 8,685 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ ترقیاتی بجٹ 1,065 ارب روپے پر مشتمل ہوگا۔

ایف بی آر کو 14,307 ارب روپے کے محصولات کا ہدف دیا گیا ہے، جس میں 6,470 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس، 4,943 ارب سیلز ٹیکس، 1,741 ارب کسٹمز ڈیوٹی، 1,153 ارب فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، اور 1,311 ارب روپے پیٹرولیم لیوی شامل ہیں۔

صوبے مجموعی طور پر 1,220 ارب روپے کا سرپلس بجٹ فراہم کریں گے، اور نان ٹیکس آمدن کا تخمینہ 2,584 ارب روپے لگایا گیا ہے۔