مائیکروسافٹ کی حالیہ چھانٹیوں نے سب سے زیادہ اثر سافٹ ویئر انجینئرز پر ڈالا ہے، حالانکہ کمپنی تیزی سے اے آئی یعنی مصنوعی ذہانت پر مبنی کوڈنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی نے دنیا بھر میں تقریباً 6,000 ملازمین کو فارغ کیا، جن میں سے واشنگٹن ریاست میں 40 فیصد سے زیادہ سافٹ ویئر انجینئرز تھے۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق، ان میں سے کئی انجینئرز کو مہینوں پہلے ہدایت دی گئی تھی کہ وہ AI ٹولز سے زیادہ سے زیادہ مدد لیں، اور جب ان ٹولزکو استعمال کرتے ہوئے انہوں نے بہترین کارکردگی دکھائی، تو انہی انجینئرز کو نوکری سے نکال دیا گیا۔
’دی انفارمیشن‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، مائیکروسافٹ کے نائب صدر جیف ہلس، جو 400 انجینئرز کی ٹیم کی نگرانی کر رہے تھے، نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی تھی کہ وہ 50 فیصد تک کوڈ ’اوپن اے آئی‘ کے چیٹ بوٹس کی مدد سے لکھیں، جب کہ عام طور پر یہ شرح 20-30 فیصد ہوتی ہے۔ کچھ ہفتے بعد، انہی کی ٹیم کو چھانٹی کا سامنا کرنا پڑا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ، کیا یہ انجینئرز اپنے ہی متبادل تیار کر رہے تھے؟ سی ای او ستیہ نڈیلا نے کئی منصوبوں میں یہ اعتراف کیا تھا کہ اے آئی اب مائیکروسافٹ کے 30 فیصد کوڈ لکھ رہا ہے، اور اسے پرڈکٹیویٹی یعنی کارکردگی میں بہتری قرار دیا تھا۔ مگر جن لوگوں کی نوکریاں ختم ہوئیں، ان کے لیے یہ سب ایک کڑوی حقیقت ہے۔
یہ چھانٹیاں صرف نئے انجینئرز تک محدود نہیں رہیں، بلکہ پروڈکٹ مینیجرز، ٹیکنیکل پروگرام مینیجرز اور اے آئی سے منسلک کئی ماہرین بھی متاثر ہوئے۔ مائیکروسافٹ میں اے آئی فاراسٹارٹ اپس کی ڈائریکٹر، گیبریلا ڈی کیروز، نے بھی اپنی برخاستگی کی تصدیق کی اور اپنے ساتھیوں کے لیے غم کا اظہار کیا۔
دوسری طرف، ریاستی رپورٹوں سے پتا چلا ہے کہ سیلز اور مارکیٹنگ جیسے شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین زیادہ تر محفوظ رہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ چھانٹیاں انتظامی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی ہیں، لیکن اعدادوشمار کچھ اور ہی کہتے ہیں۔ صرف 17 فیصد نکالے گئے افراد مینیجرز تھے، جو کمپنی کے عمومی تناسب کے مطابق ہے۔ اصل وجہ شاید اے آئی میں سرمایہ کاری اور خرچے کم کرنا ہے، جیسا کہ ڈیٹا سینٹرز کی توسیع اور اوپن اے آئی کے ساتھ معاہدے۔
ان چھانٹیوں نے ملازمین میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ مائیکروسافٹ کی ’Build 2025‘ کانفرنس میں ایک انجینئر، جو لوپز، نے اسٹیج پر آ کر احتجاج کیا اور اسرائیلی حکومت سے کمپنی کے معاہدوں پر تنقید کی۔